Thursday, April 28, 2011

**JP** ???????????????? ?????????? ???????? ??????

افغانستان،امریکہ کےبجائےچین سےتعلقات بڑھائے

اسلام آباد:پاکستان نے افغان صدر پر امریکہ کیساتھ طویل المدت اسٹرٹیجک شراکت داری ختم کرکے طالبان کیساتھ امن معاہدے اور افغانستان کی کمزور معیشت کی بحالی کیلئے اسلام آباد اور چین سے روابط بڑھانے پر زور دیا ہے۔

امریکی جریدے میں شائع ہونیوالی ایک رپورٹ میں افغان حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سولہ اپریل کو کابل میں پاکستانی وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کے دوران یہ بات واضح کی تھی کہ امریکہ طالبان سے امن معاہدہ کرانے اور افغان معیشت کی بحالی میں ناکام ہوچکا ہے۔

پاکستانی وزیراعظم نے افغان صدر کو کہا کہ وہ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکہ کیساتھ طویل المدت شراکت داری اور افغان سرزمین پر امریکی فوج کی موجودگی کا خیال چھوڑ دیں۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ کو خود اقتصادی مسائل کا سامنا ہے، اس لئے اس سے خطے میں طویل المعیاد امداد کی توقع رکھنا عبث ہے،موجودہ صورتحال میں چین ہمارے لئے زیادہ بہتر شراکت دار ثابت ہوگا۔

پاکستانی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسٹرٹیجک شراکت داری کا معاہدہ کرنا کا فیصلہ یقیناً افغانستان نے خود کرنا ہے، مگر وہ یہ بات ذہن میں رکھے کہ امریکہ کیساتھ ایسے کسی معاہدے کو پاکستان یا کوئی اور پڑوسی ملک قبول نہیں کریگا۔

رپورٹ کے مطابق اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان بڑھتے ہوئے خلاءکے پیش نظر پاکستان، 2014ءمیں غیرملکی افواج کے مکمل انخلاءکے بعد افغانستان میں اپنا اثررسوخ کو بڑھانے کا خواہشمند ہے۔

رپورٹ میں پاکستانی حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پاکستان اب امریکہ کے پیچھے چلنے کی بجائے اپنے مفادات کو پیش نظر رکھنا چاہتا ہے۔ پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ اب ہم اپنے تحفظ کیلئے کسی اور ملک خصوصاً امریکہ کی جانب نہیں دیکھنا چاہتے، اگر وہ خطے سے جانا چاہتے ہیں، تو انہیں ضرور ایسا کرنا چاہئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حامد کرزئی پاکستانی تجویز پر تذبذب کا شکار ہیں،جبکہ افغان صدارتی محل میں موجود امریکی مخالف عناصر نے اس تجویز کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کرزئی پر دباﺅ بڑھا دیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی تجویز کو دیکھتے ہوئے امریکہ کی حمایت کرنیوالے افغان دھڑوں نے دونوں ممالک کے درمیان اسٹرٹیجک شراکت داری کا معاہدہ جلد کرانے کیلئے کام شروع کردیا ہے۔ان دھڑوں کا کہنا ہے کہ معاہدے میں جتنی دیر ہوگی، پاکستان کو اسکا اتنا ہی فائدہ ہوگا۔

دوسری جانب افغان صدر نے اپنے ملک میں امریکی دلچسپی پر شہبات کا اظہار کردیا ہے، جبکہ گزشتہ ایک سال کے دوران وہ تیزی سے پاکستانی رہنماﺅں کے قریب ہوئے ہیں، تاہم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات زیادہ بہتر نہیں۔

No comments:

Post a Comment