Thursday, December 2, 2010

**JP** ہم اپنے آپ سے اکتائے جاتے ہیں

یہ عالم ہو تو دیواروں سے سر ٹکرائے جاتے ہیں  
یہ کیسی رات ہے آنکھوں میں آنسو آئے جاتے ہیں
فلک پہ جتنے تارے ہیں سبھی کجلائے جاتے ہیں

ہمارے دل میں پہلے تشنگی بھڑکائی جاتی ہے
پھر اسکے بعد اک اک بوند کو ترسائے جاتے ہیں

بہت لوگوں کو شکوہ ہے کہ تنہائی نہیں ملتی
ہمیں دیکھو ہم اپنے آپ سے اکتائے جاتے ہیں

یہ بازار تمنا ہے انوکھی وضع ہے اس کی
یہاں چہرے نہیں بس آئینے چمکائے جاتے ہیں

تم اہل دل نہیں ہو زہر کی لذت کو کیا جانو
محبت سے گلے میں سانپ بھی لٹکائے جاتے ہیں

یہ تونے کیا کیا اے دل کہ چپ سادھ لی تونے

 
 
 

--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "JoinPakistan" group.
You all are invited to come and share your information with other group members.
To post to this group, send email to joinpakistan@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com.pk/group/joinpakistan?hl=en?hl=en
You can also visit our blog site : www.joinpakistan.blogspot.com &
on facebook http://www.facebook.com/pages/Join-Pakistan/125610937483197

No comments:

Post a Comment