Saturday, August 4, 2012

**JP** آج کی تراویح2012-08-04

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

آج کی تراویح

محمد احمد وصفی 2012-08-04 
-آج کی تراویح  اکیسویں پارے کی تلاوت پر مبنی ہے۔
 ارشادِ باری تعالیٰ ہے کہ ''اے نبیؐ ! تلاوتِ قرآن مجید کیا کیجیے اور نماز قائم کیجیے۔ بلاشبہ نماز فحش باتوں اور برے کاموں سے روکتی ہے۔ اہلِ کتاب سے مباحثہ کرنے میں خوش اسلوبی اختیار کریں تاکہ آپ کی بات ان لوگوں کے دل میں اتر جائے اور اُن سے کہیے کہ اے اہلِ کتاب! ہم جس طرح اپنی کتاب پر ایمان رکھتے ہیں' اسی طرح تمہاری کتابوں پر ایمان رکھتے ہیں۔ ہمارا اور تمہارا معبود بھی ایک ہی ہے۔ اے نبیؐ!آپ تو پڑھے لکھے نہیں ہیں' پھر یہ لوگ کیوں شک میں پڑے ہوئے ہیں کہ قرآن آپ نے خود تصنیف کرلیا ہے؟ قرآن تو وحی کے ذریعے نازل کی ہوئی اللہ کی کتاب ہے''۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے کہ ''اے میرے بندو' جو ایمان لائے ہو میری زمین بہت وسیع ہے۔ ڈر اور خوف کی کوئی بات نہیں۔ جہاں چاہو وہاں جاکر میری بندگی کرسکتے ہو۔ آخر لوٹ کر تم سب کو ہمارے ہی پاس آنا ہے۔'' ۔
اس کے بعد سورۂ روم میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ ''اگرچہ اس وقت ایران کے خلاف جنگ میں رومیوں کو شکست ہوگئی ہے' لیکن چند سال کے اندر وہ پھر غالب آجائیں گے اور مسلمانوں کو خوشی نصیب ہوگی۔'' پھر اللہ تعالیٰ نے اپنی بہت سی نشانیوں کا ذکر فرمایا ہے جن پر غور کرکے انسان' توحیدِ الٰہی کا قائل ہوجاتا ہے۔ اللہ کا دین سیدھا اور صحیح ہے' اس میں تغیر و تبدل نہیں ہے۔ لیکن اکثر لوگ یہ بات نہیں سمجھتے۔ اے نبیؐ! نہ ماننے والوں کو خواہ تم کسی طرح سمجھائو وہ ماننے والے نہیں۔ ان کے دلوں پر جہالت کی مہریں لگی ہوئی ہیں۔''۔
 اس کے بعد سورۂ لقمان شروع ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ ''ہم نے لقمان کو دانائی عطا فرمائی تھی کہ وہ ہمارا شکر گزار بندہ تھا۔ اور جو شخص بھی شکر ادا کرتا ہے وہ خود اپنے ہی فائدے کے لیے کرتا ہے کیوں کہ اللہ تعالیٰ نا شکر گزار بندوں کی ناشکر گزاری سے بے نیاز ہے۔ لقمان خود بھی شرک سے پاک تھا اور اس نے اپنی اولاد کو بھی اس لعنت سے بچایا تھا۔ لوگو! اللہ تعالیٰ کے غضب سے بچو اور روزِ حساب سے ڈرو' جب کوئی باپ اپنے بیٹے کی مدد نہ کرسکے گا۔ غرورکی چال نہ چلو اور لوگوں سے منہ پھیر کر نفرت سے بات نہ کرو۔نرمی سے گفتگو کرو' کیوں کہ آوازوں میں سب سے کرخت آواز گدھے کی ہے۔''۔
 اس کے بعد سورۂ سجدہ شروع ہوئی ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے کہ ''یہ کیسی عجیب منطق ہے کہ ہم اس وسیع کائنات کو تو تخلیق کرنے کی قدرت رکھتے ہیں لیکن قرآن کو (بقول منکرین) نازل نہیں فرماسکتے! سچ تو یہ ہے کہ لوگ جہالت کی وجہ سے اپنے رب کی نشانیوں کے منکر ہوجاتے ہیں۔ کتنے ظالم ہیں وہ' تو آپ ان سے منہ پھیرلیں۔ ایسے لوگوں سے ضرور بدلہ لیا جائے گا۔'' ۔
اس کے بعد سورۂ احزاب شروع ہوتی ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے کہ ''ہم نے کسی شخص کے بدن میں دو دل نہیں رکھے' اور نہ کسی کی بیوی کو اس کی ماں کا درجہ دیا ہے اور نہ منہ بولے بیٹے حقیقی بیٹوں کے برابر ہوتے ہیں۔ منہ بولے بیٹے اپنے اصلی باپ کی نسبت سے پہچانے جانے چاہئیں۔ نبیؐ کی بیویاں اُمت کی مائیں ہیں۔ ان سے نکاح حرام ہے۔ جو شخص جہاد سے' موت کے ڈر سے بھاگتا ہے وہ ایمان سے خالی ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کے اعمال کو ضائع فرمادے گا۔ زندگی چند روزہ ہے اور موت کا وقت کسی کو معلوم نہیں۔ اے لوگو! اللہ کے رسولؐ تمہارے لیے بہترین نمونہ ہیں۔ ان کی پیروی کرو۔ سچا مومن اللہ اور آخرت پر پورا پورا یقین رکھتا ہے۔''۔

No comments:

Post a Comment