Saturday, May 28, 2011

Re: **JP** Column Yome Takbeer

پاکستان کے ایٹمی طاقت بننے، ایٹمی طاقتوں کے کلب میں شمولیت اختیار کرنے اور انڈیا کے ایٹمی دھماکوں کا کامیاب ایٹمی دھماکوں سے جواب دینے نے پاکستان کو ترقی یافتہ، خوشحال اور مستحکم ملک بنانے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا ہے۔ ٹھیک ہے اس کی وجہ سے کسی کو اس پر شب خون مارنے اور آسانی سے ہاتھ ڈالنے کی طاقت نہیں رہی لیکن اس کی اندرونی تعمیر و استحکام کو بھی اس سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا۔

میرے محترم بھائی، آپ خود بھی سمجھیے اور قوم کو بھی سمجھائیے کہ اس طرح کی چیزیں، مہارتیں اور ہتھیاروں کی ریس ایک ضرورت گو اپنی جگہ ہے۔ لیکن قوموں کی تقدیر اس سے نہیں بدلا کرتی۔ اگر بدلتی ہوتی تو پاکستان کی کیوں نہیں بدلی اور ہر لکھنے بولنے والا نمائندہ یہ رونا روتا ہے کہ ہم قیامِ پاکستان سے اب تک چھ دہائیاں گزرنے کے باوجود ٹھیک سے اپنے پیروں پر نہیں کھڑے ہوسکے۔ ہمار حکمران آج بھی دنیا میں کشکول لیے لیے پھرتے ہیں۔ اپنی کتنی ہی ضرورتوں کے لیے ہم دوسروں کی نظرِ التفات کے بھکاری ہیں۔

میرے محترم بھائی، یہ تخریبی سرگرمیاں ہیں۔ ان سے تعمیر و ترقی کا کوئی تعلق نہیں۔ یہ دفاعی طور پر اگرچہ اپنی جگہ اہم ہیں۔ لیکن دیکھ لیجیے کہ پاکستان کو خوشحال بنانے اور عوامِ پاکستان کی زندگی کو پرآسائش و سکون بنانے میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے۔ اس لیے میری گزارش ہے کہ ان پر اتنا زیادہ فخر کرنے اور اترانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ان معاملات و امور کے ساتھ ساتھ قوم اور عوام کو خوشحال بنانے والی تعمیری، علمی،تخلیقی اور ہنرمندانہ سرگرمیوں کو زیادہ اور اولین اہمیت دیں اور زور و شور سے جاری کریں۔ ہمارے نوجوانوں کو لڑائی بھڑائی، شمن کی اینٹ سے اینٹ بجانے، اسے منہ توڑ جواب دینے اور ہتھیاروں کی باتیں کرنے کے بجائے تعمیری اور تعلیمی باتیں کرنی چاہیے۔ انہیں جاننا چاہیے کہ امن کی طاقت جنگ کی طاقت سے کئی سو گنا بڑی ہوتی ہے۔ آج دنیا میں جو اقوام ترقی یافتہ ہیں وہ اپنی جنگی مہارتوں کی وجہ سے نہیں بلکہ تعمیری سرگرمیوں اور سماجی عدل و انصاف و مساوات وغیرہ اقدار کی بدولت خوشحال ہیں۔ ہتھیار ہماری عارضی ضرورت ضرور ہیں لیکن یہ جینے اور مرنے اور ترقی و خوشحالی کی علامت و بنیاد ہرگز نہیں ہے۔ لہٰذا قوم کو خوشحال و ترقی یافتہ بنانے کی طرف دھیان دیں اور اس کے لیے تعمیری باتیں کریں اور تعمیری سرگرمیوں کو پروموٹ کریں۔



On Fri, May 27, 2011 at 7:33 PM, Shahid Ghuman <shahidghuman@gmail.com> wrote:


--
Shahid Ghuman

--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "JoinPakistan" group.
You all are invited to come and share your information with other group members.
To post to this group, send email to joinpakistan@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com.pk/group/joinpakistan?hl=en?hl=en
You can also visit our blog site : www.joinpakistan.blogspot.com &
on facebook http://www.facebook.com/pages/Join-Pakistan/125610937483197



--
Kind Regards,

Isfandyar Azmat


--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "JoinPakistan" group.
You all are invited to come and share your information with other group members.
To post to this group, send email to joinpakistan@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com.pk/group/joinpakistan?hl=en?hl=en
You can also visit our blog site : www.joinpakistan.blogspot.com &
on facebook http://www.facebook.com/pages/Join-Pakistan/125610937483197

No comments:

Post a Comment