Sunday, January 2, 2011

**JP** U R D U/ENGLISH -- TAJRABA TO KARNAY DIJIAY......

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ



تجربہ تو کرنے دیجیئے

اعلٰی تعلیم میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے ایک نوجوان نے ملک کی ایک  بڑی نامور کمپنی میں ادارتی منصب کیلئے درخواست جمع کرائی اور اُسے ابتدائی طور پر اِس منصب کیلئے موزوں اُمیدوار قرار دیکر فائنل انٹرویو کیلیئے تاریخ دیدی گئی۔

انٹرویو والے دن کمپنی کے مُدیر (کمپنی کا سربراہ)  نے نوجوان کی پروفائل کو غور سے دیکھا اور  پڑھا، نوجوان اپنی ابتدائی تعلیم سے لے کر  آخری مرحلے تک نا صرف کامیاب ہوتا رہا تھا بلکہ اپنے تعلیمی اداروں میں ہمیشہ نمایاں پوزیشن حاصل کرتا رہا تھا۔ اُسکی تعلیم کا یہ معیار آخر تک برقرار  رہا تھا۔ مُدیر نے جوان سے پوچھا: تعلیم کے معاملے میں تمہیں کبھی کوئی مشکل یا کوئی ناکامی بھی پیش آئی، جسکا جواب نوجوان نے کبھی نہیں کہہ کر  دیا۔

مُدیر نے پوچھا: یقینا یہ تمہارے والد ہونگے جنہوں نے تمہاری اِس مہنگی تعلیم کے اخراجات برداشت کیئے ہونگے؟

نوجوان نے کہا نہیں، میرے والد کا تو  اُس وقت ہی انتقال ہو گیا تھا جب میں ابھی اپنی پہلی جماعت میں تھا۔ میرے تعلیم کے سارے اخراجات میری امی نے اُٹھائے ہیں۔

مُدیر نے پھر کہا؛ اچھا، تو پھر تمہاری امی کیا جاب کرتی ہیں ؟

نوجوان نے بتایا کہ میری امی لوگوں کے کپڑے دھوتی ہیں۔

مُدیر نے نوجوان سے کہا کہ مجھے اپنے ہاتھ تو دِکھاؤ۔ نوجوان نے ہاتھ اُسے تھمائے جو کہ اِنتہائی  نرم و نازک اور نفیس تھے، ہاتھوں کی نزاکت  سے تو  شائبہ تک نہیں ہوتا تھا کہ نوجوان نے تعلیم کے علاوہ کبھی کوئی اور کام بھی کیا ہوگا۔

مُدیر نے نوجوان سے پوچھا: کیا تم نے کپڑے دھونے میں کبھی  اپنی امی کے ہاتھ بٹائے ہیں؟

نوجوان نے انکار میں جواب دیتے ہوئے کہا: نہیں، کبھی نہیں، میری امی ہمیشہ مجھے اپنا سبق یاد کرنے کو کہا کرتی تھیں، اُنکا کہنا تھا کہ کپڑے وہ خود دھو لیں گی۔ میں زیادہ سے زیادہ کُتب کا مطالعہ کرتا تھا، اور پھر میری امی جتنی تیزی اور پُھرتی سے کپڑے دھوتی تھیں میں تو اُتنی تیزی سے دھو  بھی نہیں سکتا تھا۔

مُدیر نے نوجوان سے کہا؛ برخوردار، میری ایک شرط ہے کہ تم آج گھر جا کر اپنی امی کے ہاتھ دھوؤ اور کل دوبارہ میرے پاس واپس آؤ تو میں طے کرونگا کہ تمہیں کام پر رکھا جائے کہ نہیں۔

نوجوان کو یہ شرط کُچھ عجیب تو ضرور لگی مگر کام ملنے کے اطمئنان اور خوشی نے اُسے جلد سے جلد گھر جانے پر مجبور کردیا۔

گھر جا کر نوجوان نے اپنی ماں کو سارا قصہ کہہ سُنایا اور ساتھ ہی اُسے جلدی سے ہاتھ دھلوانے کو کہا۔ آخر نوکری کا ملنا اس شرط سے جُڑا ہوا تھا۔

نوجوان کی ماں نے خوشی تو  محسوس کی، مگر ساتھ ہی اُسے یہ شرط عجیب بھی لگ رہی تھی۔ ذہن میں طرح طرح کے وسوسے اور خیالات آ رہے تھے کہ آخر نوکری کیلئے یہ کِس قسم کی شرط تھی؟ مگر اِس سب کے باوجود اُس نے اپنے ہاتھ بیٹے کی طرف بڑھا دیئے۔

نوجوان نے آہستگی سے ماں کے ہاتھ دھونا شروع کیئے، کرخت ہاتھ صاف بتا رہے تھے کہ اِنہوں نے بہت مشقت کی تھی۔ نوجوان کی آنکھو سے آنسو رواں ہو گئے۔ آج پہلی بار  اُسے اپنی ماں کے ہاتھوں سے اُس طویل محنت کا ندازہ ہو رہا تھا جو اُس نے اپنےاِس  بیٹے کی تعلیم اور بہتر مُستقبل کیلئے کی تھی۔

ہاتھ انتہائی کُھردے تو تھے ہی اور ساتھ ہی بہت سی  گانٹھیں بھی پڑی ہوئی تھیں۔ آج نوجوان کو پہلی بار محسوس ہو رہا تھا کہ یہ کھردرا پن اگر  اُسکی تعلیم کی قیمت چُکاتے چُکاتے ہوا  تھا تو گانٹھیں اُسکی ڈگریوں کی قیمت کے طور پر پڑی تھیں۔ نوجوان ہاتھ دھونے سے فراغت پا کر خاموش سے اُٹھا اور ماں کے رکھے ہوئے باقی کپڑے دھونے لگ گیا۔ وہ  رات اُس نے ماں کے ساتھ باتیں کرتے گُزاری، تھوڑے سے کپڑے دھونے سے اُسکا جسم تھکن سے شل ہو گیا تھا۔ سارا سارا دن بغیر کوئی شکوہ زبان پر لائے کپڑے دھونے والی ماں سے  باتیں کرنا آج  اُسے بہت اچھا لگ رہا تھا، دِل تھا کہ کسی طرح بھی باتوں سے بھر نہیں پا رہا تھا۔

دوسرے دِن اُٹھ کر نوجوان دوبارہ اُس کمپنی کے دفتر گیا، مُدیر  نے اُسے اپنے کمرے میں ہی بُلا لیا۔ نوجوان کے چہرے سے اگر جگ راتے کی جھلک نُمایاں تھی تو آنکھوں میں تیرتی ہوئی نمی کسی ندامت اور افسردگی کی کہانی سُنا رہی تھی۔

مُدیر نے نوجوان سے پوچھا، کل گھر جا کر تُم نے کیا کیا تھا؟

نوجوان نے مختصرا کہا کہ کل میں نے  گھر جا کر اپنی امی کے ہاتھ دھوئے تھے اور پھر اُس کے باقی بچے ہوئے کپڑے بھی دھوئے تھے۔

مُدیر نے کہا میں تمہارے محسوسات کو پوری سچائی اور دیانتداری کے ساتھ سُننا چاہتا ہوں۔

نوجوان نے کہا: کل مُجھے لفظ قُربانی کے حقیقی معانی معلوم ہوئے۔ اگر میری امی اور اُسکی قُربانیاں ناں ہوتیں تو میں آج اِس تعلیمی مقام پر ہرگز فائز نہ ہوتا۔ دوسرا میں نے وہی کام کر کے اپنے اندر اُس سخت اور کٹھن محنت کی قدر و قیمت کا احساس پیدا کیا جو میری ماں کرتی رہی تھی اور مُجھے حقیقت میں اُسکی محنت اور مشقت  کی قدر کا اندازہ ہوا۔ تیسرا مُجھے خاندان کی افادیت اور قدر کا علم ہوا۔

مُدیر نے نوجوان کو بتایا کہ وہ اپنی کمپنی میں موجود ادارتی منصب کیلئے ایک ایسے شخص کی تلاش تھا جو دوسروں کی مدد کا جذبہ رکھنے والا ہو، دوسرے کا اِحساس کرنے والا ہو اور صرف مال کا حصول ہی اُسکا مطمعِ نظر نہ ہو۔ نوجوان تمہیں مبارک ہو، میں تمہیں اِس منصب کیلئے منتخب کرتا ہوں۔

اور کہتے ہیں کہ نوجوان نے اُس کمپنی میں بہت محنت، لگن اور جذبے کے ساتھ کام کیا، دوسروں کی محنت کی قدر اور احساس کرتا تھا، سب کو ساتھ لیکر چلنا اور سارے کام  مِل جُل کر ایک فریق کی حیثیت سے انجام دینا اُسکا وطیرہ تھا، اور پِھر اُس کمپنی نے بھی بہت ترقی کی۔

اِس کہانی سے اخذ کیئے گئے کُچھ نتائج ملاحظہ فرمائیے:

جِس بچے کو مُحبت اور شفقت کے علاوہ اُسکے منہ سے نکلنے والی ہر خواہش کی فوری تعمیل کے ماحول میں  پرورش کی جائے وہ بچہ ہر چیز پر حقِ ملکیت محسوس کرتا ہے اور ہمیشہ اپنی خواہشات اور اپنی ذات کو مقدم رکھتا ہے۔

ایسا بچہ اپنے باپ کی محنت اور مشقت سے بے خبر رہتا ہے، جب عملی زندگی میں قدم رکھتا ہے تو  ہر کسی سے توقع رکھتا ہے کہ وہ اُسکا ماتحت اور تابع فرمان ہو۔

ایسا بچہ عملی زندگی میں کسی ادارتی منصب یا ذمہ داری پر فائز ہو جائے تو اپنے ماتحتوں کا دُکھ درد اور تکلیفوں کو سمجھتا ہی نہیں اُلٹا کسی قسم کی ناکامی کی صورت میں اپنی  ذمہ داری دوسروں پر ڈالتا ہے۔

دوسروں کو حقارت اور کمتر سمجھنا تو معمولی بات ہے ایسا بچہ اپنے مفادات اور کامیابیوں کیلئے دوسروں کو راستے سے ہٹانا معمولی بات سمجھتا ہے۔

دیکھ لیجیئے اگر ہم اپنی اولاد کی تربیت اِسی انداز سے کر رہے ہیں تو ہمارے کیا مقاصد ہیں؟ ہم اُنکی حفاظت کر رہے ہیں یا اُن کی بربادی کے اسباب پیدا کر رہے ہیں؟

ہو سکتا ہے آپکا  بچہ ایک بڑے گھر میں رہتا ہو، انواع و اقسام کے اعلٰی کھانے کھاتا ہو، پیانو کی تعلیم حاصل کرتا ہو، کسی پروجیکٹر  یا بڑی سکرین والے ٹیلیویژن پر اپنے پسندیدہ پروگرام دیکھتا ہو، لیکن اگر کبھی وہ گھر کے لان کی گھاس کاٹنا چاہے تو اُسے اِس کام کا تجربہ تو کرنے دیجیئے۔

اگر وہ کھانا کھا چُکے تو اُسے بہنوں کے ساتھ یا ماں کے ساتھ باورچی خانے میں جا کر اپنی پلیٹ بھی دھونے دیجیئے۔

اِسکا یہ مطلب ہرگز نہیں بنے گا کہ آپکے پاس گھر میں خادمہ رکھنے کی حیثیت نہیں ہے، بلکہ اِسکا یہ مطلب بنے گا کہ آپ اپنے بچے سے صحیح اُصولوں کے مطابق محبت کرتے ہیں۔

کیونکہ آپ چاہتے ہیں کہ آپکے بچے کے اندر اِس بات کا شعور اور احساس پیدا ہو کہ اُس کے باپ نے اُس کیلئے جو  دولت چھوڑ کر جانی ہے وہ آسانی سے نہیں کمائی گئی تھی جس طرح مذکورہ بالا کہانی میں نوجوان کی ماں کی محنت و مشقت والی کمائی کا ذکر ہے۔

اِن سب باتوں سے قطع نظر، آپ اپنے بچے کو ایثار اور قُربانی کا مفہوم سمجھانا چاہتے ہیں، آپ اُسے کام کی تکلیف اور مصائب و مشاکل سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔

آپ اُسے بتانا چاہتے ہیں کہ دوسروں کی محنت و مشقت کی قدر اور احساس کیا جائے تاکہ نتائج سے سب مل کر لطف اُٹھا سکیں۔


 

حسبِ سابق یہ مضمون بھی عربی سے  اردو میں ترجمہ کرکے آپکی خدمت میں پیش کیا ہے، آپکی دعاؤں کا طالب ہوں

 



Dear Gentlemen: My aymylz are my personal choice, whose goal contact you, aware of other cultures, is intended to disseminate knowledge and information, if you must pass an aggressive alert kyjyyy

So to experience dyjyyy

Positions in higher education to a young company in the country's leading editorial office a request submitted and appropriate candidate for this position as early as the date for giving the final interview was sister.

Editor on the day of interview company (company head) saw the young man carefully and read the profile, his early education from young till the last phase was not only successful but always positions in their educational institutions had been . its education standards by the end it was intact. editor asked the young: you never have any problem in terms of education or failure was the case, which has answered a young man who never say.

Editor said: "Surely it will be your father who denied you will be spending on this expensive education?

Young said no, only when my father died when I was still in my first class. My education has taken the entire cost my mum.

Editor then said good, then what your mum do the job?

Young people said that my mum has to wash the clothes.

Editor said the young man, then show me your hands. Thmayy her young hands that were very soft and delicate and refined, from hands nzakt saybh was not that young any addition to the workshop and will have worked .

Asked the young editor: you wash the clothes I never share my mum's hands?

Young said he refused to answer: No, never, my mum always said I used to remember your lesson, Inc, said that clothes will wash themselves. I used to read more books, and then My mum had to wash the clothes as quickly and to walk so fast I could not wash.

Asked the young editor; brkurdar, I have a condition that you go home today and my mum wash hands come back to me again tomorrow, I'll decide not you be hired.

This young man certainly got some strange condition but atmynan work and happiness to meet him soon forced to go home.

Go home young man and his mother told the whole story with her hands quickly told dluany. Finally meet job was linked to this condition.

Young mother felt happiness, but also with the looked strange to her condition. Mind to heaven in a variety of ideas were coming to the end What kind of job was essential? But despite all his son's hand to add.

Mother of a young man who lost starting gently denied, were clearly krkt hand he was very difficult. Young eyes were flowing with tears. The first time by the hands of her mother being the long hard work ndazh He was the son of apnyas education and for the future had better.

If hands were very Khurda as well as the many bulbs were also lying. Youth today feel that it was the first time rough pin pay if his pay was the cost of education if the cost of bulbs as its degrees were lying . Allemannsretten young hand washing to get up quietly and keeping mother took the remaining laundry. That night he spent talking with mother, with a little washing his body from fatigue was sl. all of the day bring it on without washing skuh language to talk to the mother was feeling so good today, even things like a heart that could not fill.

Up the next day the office of the company was young again, editor called her in the room. Young face significant glimpse of what was then raty world swimming moisture in the eyes of a cast and story was depressed.

Asked the young editor, what did you do yesterday was to go home?

Young man who said precisely that yesterday I go home my mum used to wash hands and then wash his clothes were remaining.

Editor said the whole truth and honest feelings you want to hear with.

Young said: "Yesterday I know the word sacrifice the real meaning. If my mum and his nan extracts sacrifices today so I would not hold this academic position at all. Another within the same working hard and difficult work its value and sense of value which had been my mother and I really appreciate his hard work and labor was estimated. The third I learned that family utility and value.

Editor told the young company in its editorial office was looking for a man who helps others going to the energetic, the other to realize and achieve the wealth it just does not look mtma. Young you Congratulations, I am selected for this position.

They say that youth in this company worked hard, worked with dedication and spirit, sense of others and used the value of hard work, all brought together to walk and all work together as a party to perform its utyrh , and then the company also grown.

Some results derived from this story denied review say:

In addition to the child love and affection every desire to escape from his mouth immediately be brought up in an atmosphere of compliance that child feels ownership over everything and always welcomes your desires and keeps your race.

Child labor and labor that his father is unaware of, then step into practical life when everyone expects that he and his subordinates are obedient.

An editorial office in practical life such child or be hold responsible for your pain and problems mathtun not understand failing to reverse any responsibility on others expect.

Negligence and to understand others less so minor that child's interests and achievements of the way for others to remove the minor understands.

Take your children to see if we are training the same way what our objectives? We are protecting their destruction or their means are producing?

Maybe your child lives in a big house, a variety of high food to eat, does studying piano, a projector or large screen television to watch your favorite program, but if ever the lawn of the house mow her work experience if you dyjyyy to.

If he had dinner with her sisters or mother into the kitchen with washing his plate dyjyyy also.

Will mean that you have never built to house servant status, but also mean that you will be right with your child loves rules.

Because you want it in your child's sense of awareness and that her father left her money to be who he was easily earned above story as a young mother and labor The money is mentioned.

Regardless of all these things, you sacrifice your child and want to explain the concept of sacrifice, pain and suffering you work and want to tell msakl.

You want to tell others and realize the value of hard work and labor so as to enjoy the results together.

No comments:

Post a Comment