Monday, August 6, 2012

**JP** آج کی تراویح2012-08-06

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

آج کی تراویح

محمد احمد وصفی 2012-08-06
- یہ بیان تئیسویں پارے کی تلاوت کے متعلق ہے۔
 ارشادِ باری تعالیٰ ہے کہ اے نبیؐ لوگوں کی یہ حالت قابل افسوس ہے کہ ان کا جو پیغمبر آتا ہے یہ اس کا مذاق اڑاتے ہیں اور اس کو جھٹلاتے ہیں وہ کیوں بھولتے ہیں کہ کتنی ہی نافرمان امتیں ان سے پہلے ہلاک کی جاچکی ہیں۔ ایک دن سب کو اللہ کے سامنے پیش ہونا ہے۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے اپنی کتنی ہی تخلیقی نشانیوں کا تذکرہ فرمایا ہے۔ آخرت کے عذاب سے ڈرایا اور نیک لوگوں کو جنت کے عیش و آرام کی خوشخبری دی ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس کے قبضہ قدرت میں ہر چیز کا پورا اختیار ہے اور سب کو اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
 اس کے بعد سورۂ صافات شروع ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ قسم کھا کر ارشاد فرماتا ہے کہ ساری کائنات کے مالک و مختار وہی ہیں اور ان کا نظام کائنات شیطان کی مداخلت سے محفوظ ہے روز قیامت منکرین مع اپنے جھوٹے معبودوں کے دوزخ کا ایندھن بنیں گے۔ مجرموں کی یہی سزاہے۔ اس کے بعد جناب ابراہیم ؑ کے بیٹے جناب اسماعیل ؑ کی قربانی کا ذکر فرمایا گیا ہے۔ یہ اللہ کی طرف سے امتحان تھا جس میں باپ اور بیٹا دونوں کامیاب ہوئے' اللہ نے ایک ذبیحہ بدلے میں دے کر سیدنا اسماعیل ؑ کو بچالیا اور سیدنا ابراہیم ؑ کی یہ سنت ہمیشہ کے لیے نسلوں میں جاری کردی گئی۔ پھر جناب یونس ؑ کا واقعہ ہے وہ بغیراللہ کی اجازت کے بستی والوں سے خفا ہوکر دریا کے سفر پر چلے گئے تھے۔ ایک بڑی مچھلی نے ان کو نگل لیا۔ پھر مچھلی کے پیٹ ہی میں انہوں نے اللہ کے حضور میں توبہ کی جو قبول ہوگئی اور مچھلی نے انہیں خشکی پر اُگل دیا۔
 اس کے بعد سورۂ (ص) شروع ہوتی ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے کہ مشرکین مکہ تکبر اور ضد میں مبتلا تھے کہ انہوں نے حق کو ماننے سے انکار کیا اور باتیں بناتے ہوئے یک بارگی نبیؐ کے پا س اٹھ کر چلے گئے۔ ارشاد ہوا کہ اس میں تعجب کی کون سی بات ہے کہ ہم نے ان ہی میں سے ایک پیغمبر ان کی ہدایت کے لیے مبعوث فرمایا ہے کیا منکرین نہیں سمجھتے کہ ان سے پہلے ہم کتنی ہی نافرمان قوموں کو ایسی حرکتوں پر ہلاک کرچکے ہیں اے نبیؐ جو ناروا باتیں یہ منکر بتاتے ہیں آپ ان پر صبر کیجیے۔ پھر دائود علیہ السلام کا واقعہ بیان فرمایا ہے۔ ان کو اللہ نے بہترین قوت فیصلہ عطا فرمائی تھی۔ انہوں نے ذنبیوں کے متعلق ایک تنازعہ کا فیصلہ فرمایا تھا مگر یہ اللہ کی طرف سے ان کا ایک امتحان تھا جس کا فیصلہ کرتے ہی ان کو احساس ہوگیا۔ فوراً سجدے میں گر گئے اور توبہ کی جو اللہ نے قبول فرمائی۔ پھر ایوب ؑ کی سخت بیماری اوراسی کے صبر کا واقعہ بیان فرمایا گیا ہے۔ اس طرح اور کئی پیغمبروں کے واقعات بیان فرمائے گئے ہیں۔ آخر میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ شیطان کو ہم نے قیامت تک کے لیے مہلت دے دی ہے۔ وہ بہکائے گا ضرور مگر اللہ کے خالص بندے اس کے فریب میں نہیں آئیں گے۔
 اس کے بعد سورۂ زمر شروع ہوتی ہے۔ ارشاد ہوا کہ اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا جو جھوٹے اور کافر ہوں۔ اللہ کسی کو اپنا بیٹا نہیں بناتا ' وہ واحد اور غالب ہے وہ لوگوں کے کفر سے بے نیاز ہے۔ ہاں اسے شکر گزار بندے پسند ہیں' ہر شخص اپنا حساب دے گا اور کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔ سب کو اللہ ہی کی طرف لوٹنا ہے۔ قرآن نصیحت اور ہدایت کے لیے نازل فرمایا گیا ہے اور اس میں ایسے مضامین بیان کیے گئے ہیں جن میں ذرا سی بھی کجی نہیں تاکہ لوگ راہ راست پر آجائیں اور برے انجام سے بچیں۔
اعتذار:-میں تمام احباب سے معذرت خواہ ہوں کہ کسی وجہ سے میں یہ سلسلہ جاری نہیں رکھ سکوں گا۔جو خواتین و حضرات یہ مطالعہ جاری رکھنا چاہیں وہ درج ذیل لنک پر جا کر روزانہ تازہ خلاصے کا مطالعہ فرما سکتے ہیں۔
اعتذار:-میں تمام احباب سے معذرت خواہ ہوں کہ کسی وجہ سے میں یہ سلسلہ جاری نہیں رکھ سکوں گا۔ جو خواتین و حضرات اس کے مطالعے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیں وہ درج ذیل لنک پر جا کر روزانہ تازہ خلاصے کامطالعہ فرما سکتے ہیں۔
             یا                  

No comments:

Post a Comment