Friday, May 25, 2012

**JP** تکبیر ڈے



اسلا م علیکم
میں نے یہ کالم  تکبیر ڈے کے حوالے سے لکھا  جو 28 مئی کو منا یا جائے گا  امید ہے پسند آئے گا ۔۔۔
یوم تکبیر
عینی نیازی
عین الیقین
.........................
    ہما رے وہ پا کستانی سا ئنس دان جو ایٹم بم کے خالق ہیں انھوں نے کبھی یہ سو چا بھی نہ گا کہ جو ایٹم بم وہ اپنے وطن کی حفا ظت کے لیے بنا رہے ہیں وہ حفا ظتی حصاران کے ملک کے لیے عذاب بن جا ئے گا دشمن کسی طرح اسے ہضم نہیں کر پا ئیں گے کہ ایک اسلا می ملک کیوں ایٹمی طا قت بنے لیکن اس میں سب سے زیا دہ قصور بھی تو ہما رے اپنے پا لیسی سازوں کا ہے جنھوں نے کبھی اس سے مثبت انداز سے فا ئدہ اٹھا نے کی کو شش ہی نہیں کی آج کے دور میں کسی ملک کی ترقی یا فتہ ہو نے کی سب سے پہلی شرط صنعت و حرفت میں اضا فہ ہے جب کہ ہم لو ڈ شیڈنگ کے عذاب میں پھنسے ہو ئے ہیں ایٹم بم بنا نے کے بعد ہو نا تو چا ہیے تھا کہ ہم ایٹمی پا ور پلا نٹ پر توجہ دیتے مگر ہم آنکھیں بند کر کے بیٹھ گئے نتیجہ یہ کہ اس وقت ملک شدید لوڈ شیڈنگ کے بحران کا شکار ہے بے روز گا ری نے ہر چیز الٹ پلٹ کر رکھ دی ہے اتنا نقصان تو کسی ملک کو سونا می سے نہیں ہو گا جتنا ہمیں اس لو ڈ شیڈ نگ کر ائسس سے ہو رہا ہے اس منفی پہلو کے با وجود اگر ہم آج تکبیر ڈے منا رہے ہیں ایٹمی طا قت کے حا مل ملک کے شہری ہیںتو اس پر ہمیں فخر بھی ضرور ہے کہ اسے بنا نے وا لوں نے بہت نیک نیتی سے ہما ری حفاظت اور سلا متی کے لیے ہی بنا یا ہے جو ان کے بس میں تھا انھوں نے وہ کیاجو اسے بگا ڑنے والوں کے ہا تھ ہے وہ اپنی ایڑی چوٹی کا دم لگا رہے ہیں ۔
 انسان نے اس دنیا میں آنے کے بعد ہی اپنی حفاظت کے لیے ھتیارر ایجا د کرلیے تھے یہ ھتیار کبھی کوئی در خت کی موٹی شاخ تو کبھی کوئی نو کیلے پتھر کی صورت میںاس کو تحفظ فراہم کر تی پھروقت کے ساتھ ساتھ اس نے بھا لے ،نیزے ،تیرکمان ، تلوار اور منجیقو ں کا استعما ل شروع کیا انیسویں صدی میں جب سانئس اور ٹیکنا لو جی نے تر قی کی تو ھتیا روں میں بھی جدت آتی گئی دور جدید کے ھتیا روں میں کلاشنکوف ، ریوالور،مشین گن اور راکٹ لا نچر کی کئی چھو ٹی بڑی قسمیں متعا رف ہو ئیں 1905ء میں عظیم سا ئنس دا ں البر ٹ آئن سٹائن نیو کلیئر پر ایک رسرچ کی جس میںوہ نا کام رہے مگر اس کے تیس سال بع 1934ء میں اسی ریسرچ کو بنیا د بنا کر اینر یکو فیئر مین یہ ثابت کر نے میں کا میا ب ہو گئے کہ ایٹم کا نیو کلیئر آہستہ کرنے والے نیو ٹران کو اپنی جا نب متو جہ کر سکتا ہے جو ایک جدید اور مہلک  ہتیار بنا نے میں معاون ثابت ہو تا ہے یو ں ایٹمی ھتیا روں کا دور شروع ہو ا امریکہ نے پہلے ایٹم بم کی تخلیق اور اسکا کا میاب ایٹمی تجربہ 16جو لا ئی 1945ء میںکیا امر یکہ کو اپنی طا قت ثابت کرنے کا شوق روز اول سے ہے اس لیے اس نے اپنے ایٹمی تجربے کے محض 20دن کے بعد ہی دوسری جنگ عظیم میں اپنے حریف جا پان کے دو شہر وں پر بم بر سائے جس سے جا پان کو شکست کے ساتھ سخت جا نی ومالی نقصان اٹھا نا پڑا ا مر یکہ کی اس فتح کے بعد تو گو یا یو رپی ممالک اپنی بقا ء کے لیے اسے لا زم وملزوم سمجھنے لگے فرانس ، روس ، فرانس، اسرا ئیل ، چین اور بر طا نیہ ایٹمی دھماکوں کے بعد ایٹمی طاقت والے نا قابل تسخیر ممالک میں شامل ہو گئے ۔
    تقسیم بر صغیر کے بعد بھا رت نے اپنا ایٹامک انرجی کمشن 1948ء میں قائم کر لیا تھا لیکن پا کستان نے اس با بت کو ئی پیش رفت نہیں کی تھی   ۱۷۱۹ء کی جنگ کے بعد جب پاکستا ن کے دو ٹکڑے ہو ئے تو یہ احساس جڑ پکڑ تا گیا کہ پا کستان کو اپنی عسکری طاقت کو نا قابل تسخیر بنا نا ہو گا تا کہ دشمن آ ئندہ اس پر ضرب نہ لگا سکے قوم ابھی اسی ما یو سی کے سمندر میں غو طہ زن تھی کہ976ء میں بھا رت نے اپنا پہلا ایٹمی دھماکہ کا تجر بہ کر ڈالا جس کے جو اب میں جنا ب ذوالفقار علی بھٹو نے اپنا مشہور زما نہ جملہ اداکیاکہ '' ہم گھاس کھا لیں گے لیکن ایٹم بم ضرور بنا ئیں گے ۔'' قوم کے اس سپوت نے ایٹمی پلا نٹ کی بنیاد رکھی جس میں آنے والے دنوں میں محب وطن آرمی چیف اور حکو متی سر براہوں نے اس کا م کو آگے بڑھایا ان لیڈروں نے جن میں جنرل ضیا ء الحق ،صدر غلا م اسحاق خان ، میاں محمد نواز شریف ، محترمہ بے نظیر بھٹو ، مرزا جنرل مرزا اسلم بیگ ، جنرل وحید کا کڑ اور جہانگیر کر امت شامل رہے جہاں ان لیڈروں نے اس مشن کوپا یہ تکمل تک پہنچانے میں اپنے فرا ئض خوش اسلوبی سے ادا کیے وہا ں ہمیں اپنے ما یہ ناز سا ئنس دانوں پر بھی فخر ہے جنھوں نے سخت ما لی ودیگرمشکل حالا ت میں ایٹمی تجربے کو کا میاب بنا یا  ڈاکٹر عبدا لقدیر خان، ڈاکٹر ثمر مند مبا رک ، ڈا کٹر اشفا ق ، ڈاکٹر بٹ، ڈاکٹر بشر الدین ، اور دیگر قا بل فخر سا ئنس دانوں کی دن رات کی پر خلو ص محنت اور قومی جذبے کی سر شاری نے وطن عزیز کو اس قابل بنا یا ۔
 ڈاکٹر ثمر مند مبا رک یوم تکبیر کے حوالے سے فرما تے ہیں کہ ''بلو چستان میں چا غی کے مقام پر8 مئی998ء بروز جمعرات تین بجکر سولہ منٹ پر الٹی گنتی گننے کے بجا ئے اللہ اکبر کا نعرہ لگا کر ٹیسٹ کا بٹن دبا یا گیا اس لیے اس دن کو یوم تکبیر کا نام دیا گیا ''۔ یو م تکبیر کے با برکت نام کا نعرہ ہماری تا ریخ کی تمام غزوات میں دین اسلا م کی نصرت وکا مرانی کا سبب بھی رہا ہے ایٹمی دھما کے کے تجربہ کے بعد پا کستا ن دنیا میں ساتویں اور اسلا می دنیا میں وا حد ایٹمی طاقت بننے کااعزاز حا صل ہو گیا تما م دنیا کے مسلما نوں نے اس کا میا بی پر مبا رک با د کے پیغاما ت دیے قبلہ اول مسجد اقصیٰ کے خطیب نے فرما یا ''یہ قوت محض پا کستان کی قوت نہیں بلکہ سارے عالم اسلا م کی قوت ہے ' ' ۔ایٹمی قوت بننے کے بعد تما م مسلم ممالک میں پا کستان کی عزت وتوقیر میں اضافہ ہو ا اس کا میابی میں ہما رے اسلامی ممالک کی مالی اور اخلاقی مدد بھی شامل رہی 28مئی کو یو م تکبیر کے حوالے سے ہمیں یہ بات یا د رکھنی چا ہیے کہ زند قومیں ا پنے ہیروز اور قومی دن کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں اس کی حفا ظت اور احترام کر تی ہیں  ۔
آج جب پوری قوم یوم تکبیر کی سالگرہ منا رہی ہے تو ہماری اٰیٹمی تنصیبات کی سلامتی اور حفا ظت پر چا روں طرف سے سوالیہ نشان اٹھا ئے جا رہے ہیں ہما رے بہی خواہ (امریکہ اور بھا رت ) اپنے تحفظا ت کا اظہا ر کر رہے ہیںہما رے سول اور فوجی ادارے با ر ہا اس با ت کی یقین دھا نی کروا چکے ہیں کہ ایٹمی پروگرا م انتہا ئی محفو ظ ہا تھوںمیں ہے ڈاکٹر ثمر مند مبا رک ایٹمی پلا نٹ کی سیکورٹی کے حوالے سے کہتے ہیں کہ '' ویپنز کی سیکورٹی کو محفو ظ کرنے پر کڑی تو جہ دی گئی ہے ا س میںکمپییوٹرز ،پرو ٹیکٹیڈاور بہت کچھ سیکورٹی کے حوالے سے لگا ہوتا ہے جو ایک خا ص طریقہ سے پرو گرام کیا گیاہو تا ہے ا س میں کو ڈ لگے ہو تے ہیں اور یہ کو ڈ ہر کسی کو دستیا ب نہیں ہو سکتے ''۔یہی وجہ ہے بھا رت ،امریکہ اور اسرائیل ہما ری ایٹمی تنصیبا ت کی حفا ظت کے لیے ہم سے زیا دہ فکر مند نظر آتے ہیں آج کے حالات میںامریکہ جو دہشت گردی کی جنگ میں ہما را اتحادی ہے جس نے ما ضی میںہما رے ایٹمی تجر بے کی پا داش میں ہما ری اقتصادی امداد پر پا بندی عا ئد کر دی تھی پوری دنیا میں ہمیں تنہا کرنے کی تدبیروں میں پیش پیش تھا لیکن وہ ہما را کچھ بگا ڑ نہیں سکا ماضی سے سبق سیکھتے ہو ئے ہمیں یہ با ت نہیں بھولنا چاہیے کہ یہ ایٹمی قوت کی طا قت ہی ہے جس نے ہمارے ملک کو اپنی حفا ظت میں لے رکھا ہے ورنہ ہما رابھی آج وہی حشر ہو تو جوافغا نستان اور عراق کا ہوا ۔ ایٹمی طا قت بننے کے با وجود ہما ری قوم کو اس با ت کا ملال ضرور ہے کہ اتنی بڑی کامیابی بعد ہو نا تو یہ چا ہیے تھا کہ ہم جدید ٹیکنا لو جی کے میدان میں مزید ترقی کرتے ملک سے بے روز گاری ،دہشت گردی ، لو ڈ شیڈنگ اور کر پشن کی دلدل سے نجا ت حا صل کرتے مگر افسوس کہ ہما رے سول ادارے اورحکمرا ںاشرافیہ اپنی تجوریاں بھرنے میںمصروف نظر آتے ہیں دہشت گردی کے شعلے ہما رے پورے ملک کو اپنی گرفت میں لپیٹے ہو ئے ہے لیکن گھا س کھا کر ایٹم بم بنا نے والے لیڈرکے جا نشینو ںکو اس بات کا قطعی احساس نہیں امریکی آقاوئں کے آگے سر نگوں ہے جب کہ قوم تما م تر مصائب ومشکلا ت کے با وجود وطن عزیز کی حفا ظت وسلا متی کے لیے ہر قربا نی دینے کو تیا ر ہے ۔۔

































--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "JoinPakistan" group.
You all are invited to come and share your information with other group members.
To post to this group, send email to joinpakistan@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com.pk/group/joinpakistan?hl=en?hl=en
You can also visit our blog site : www.joinpakistan.blogspot.com &
on facebook http://www.facebook.com/pages/Join-Pakistan/125610937483197

No comments:

Post a Comment