Wednesday, December 14, 2011

**JP** سقوط ڈھاکہ چشم عبرت



اسلا م علیکم
میں نے یہ کالم سقوط ڈھاکہ کے حوالے سے لکھا ہے 16 دسمبر 1971 کے اسکے سانحے کو ہم پا کستا نی کبھی بھول نہ سکیں گے ان پیج کے ساتھ مین نے اسےیونی کوڈ  میں کنورڈ کیا ہے امید ہے پسند آئے گا ۔۔۔ عینی نیازی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سقوط ڈھاکہ چشم عبرت ۔
عینی نیازی ۔
 16 دسمبر کے سیا ہ دن میجر جنرل نا گر ایک گو لی فا ئر کئے بغیر ڈھا کہ میں دا خل ہو گیا اس کے ساتھ مٹھی بھر بھا رتی فو ج اور ڈھیر سا ری فا تحا نہ نخوت تھی عملا یہ ڈ ھاکہ کا اختتام تھا اگرچہ اس کو دفن کر نے کی رسم ابھی با قی تھی ڈھاکہ یو ں چپ چا پ سو گیاجیسے اچا نک حر کت قلب بند  ہو گئی ہو وہا ں نہ کو ئی ہا ہو ہو ئی نہ کو ئی ما ر کٹا ئی ہو ئی ، سنگا پور ، پیر س بر لن کے سقو ط کی کو ئی کہا نی نہ دھرا ئی گئی دیکھتے ہی دیکھتے ایسٹر ن کما نڈ  کے ہیڈ کو اٹر کو سمیٹ لیاگیادیو اروں سے جنگی نقشے اتار لیے گئے ٹیلی فو ن کی رو ح قبض کر لی گئی بھا ر تی ما تحتوں کے لیے پر انے ہیڈ کو اٹر کو جھا ڑا پو نچھا گیا ۔ میجر جنرل جیک اپنے ساتھ ایک دستا ویز لا ئے جسے '' سقو ط ڈھا کہ کی دستاویز ،، کہا جا تاہے جسے پاکستا نی جنرل امیر عبد للہ نیا زی جنگ بندی کا مسودہ کہنا پسند کرتے تھے تھو ڑی دیر میں بھا رتی کما نڈر جنر ل جگجیت سنگھ ارو ڑہ کے استقبا ل کے لیے جنرل نیا زی ڈھا کہ ائیر پو رٹ گئے بھا رتی کما نڈر جنرل اپنی فتح کی خو شی میں اپنی شریمتی کو بھی سا تھ لا یا تھا جو ں ہی یہ میا ں بیوی ہیلی کا پٹر سے اتری،لاکھوں بنگا لی مردوں اور عورتوں نے اس نجا ت دہندہ کو ہا تھوں ہا تھ لیا پھولوں کے ہا ر پہنا ئے شکریہ کے جذبات سے خوش آمدید کہا جنرل نیازی نے سلو ٹ کیا یہ نہا یت ہی دلدوز منظر تھا فا تح اور مفتوح ۔ وہا ں سے دونو ں جنرل رمنا ریس کورس گر اونڈ آئے جہا ں سر عام جنر ل نیا زی سے ھتیار ڈالنے کی تقریب کا نظارہ کر نے کے لیے لا کھوں بنگا لی مو جو د تھے چھوٹی سی میز پر بیٹھ کر جنر ل نیازی نے سقو ط مشر قی پا کستا ن پر آخری مہر ثبت کی اس اقتبا س کے خالق برئگیڈیرصدیق سالک اس تما م سا نحہ کے چشم دید گواہ ہیں ہما ری نئی نسل اور ہما رے قا ئدین کے لیے ان کی کتا ب{ میں نے ڈھا کہ ڈوبتے دیکھا }چشم عبرت سے کم نہیں اس تاریخ کے حقائق کو جا ننا ان غلطیو ں کی روشنی میں اپنی اصلا ح کر نا 16 دسمبر منا نے کی اصل بنیا د ہے ۔
مشرقی پا کستا ن کی علیحدگی ایک گھمبیر اور وسیع مو زوں ہے جس کے کئی تا ریخی ،سیا سی اور معا شی پہلو ہیں لیکن اس کے سا تھ بھا رت کی جا رحیت اور سازش نے بھی اہم کر دار ادا کیا شروع دن سے بھا رتی سیا ست دانوںاور حکمرانوںنے پا کستا ن کو دل سے قبول نہیں وہ مشرقی پا کستا ن میں دبی چنگا ری کو شعلے میں تبدیل کر نے کی تگ ودو میں لگے رہے ایک طرف تو وہ بنگا لیوں میں قوم پرستی کے جذبہ کو ابھا ر رہے تھے تو دوسری طر ف انھو ں نے مغربی اور مشرقی پا کستا ن کے درمیا ن حائل جغر افیا ئی فا صلے کو اپنی مفاد میں استمعال کر نے کو ششیں بھی جا ری رکھیں بظاہر 30 جنوری 1970کو دو کشمیری نو جوان ہندوستا ن کا فوکر طیا رہ اغوا کر کے لا ہور لا ئے بعد کی عدالتی تحقیقات سے پتہ چلا کہ یہ ہند وستا ن کی سا زش تھی اس نے اس واقعہ کو بہا نہ بنا کر ہند وستا ن کے اوپر سے گزرنے وا لی پی آئی اے کی پرواز یں بند کر دیں جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ دونوں صوبوں میں جو فا صلے دو گھنٹے میں طے ہو تا تھااب (بر استہ سری لنکا) چھ گھنٹے لگتے تھے اغوا کی یہ اسکیم ہندوستا ن نے بہت پہلے تیا ر کی تھی مگر اس پر عمل در آمد بھٹو مجیب مذ اکرات کی ناکا م ہو نے پرکیا اس طر ح اسے ڈھاکہ سے قریب ہو نے کی وجہ سے کھلم کھلا مشرقی پا کستا ن میں مدا خلت کا موقع ملا۔
 سقوط ڈھا کہ کے اسبا ب و واقعات میں غیروں نے تو اپنا کردار اداکیا ہی تھا اپنوں نے کا کیا حصہ تھا کہا ں کہاں اور کیا کچھ سازشوں کے تا نے با نے بنے گئے تا ریخ کے اوراق الٹ کر دیکھیں تو اصلا ح احوال کی کہیں کو ئی صورت نظر نہیں آتی حمود الر حما ٰ نٰ کمیشن رپو ٹ کا ایک حصہ   شا ئع ہو گیا دوسرا حصہ ابھی با قی ہے اسے بھی شا ئع کر دیا جا ئے تا کہ تما م حقا ئق بے نقاب ہو جا ئیں اور قوم کو معلو م ہو جائے کہ اصل مجرم اورسازشی کو ن  تھے ۔قیا م پا کستا ن میں مشرقی پا کستا ن نے اہم کر دار ادا کیا 1906ء میں مسلم لیگ اسی صوبے میں قائم ہو ئی جب 1940ء میں پا کستا ن کی قراداد منظور کر نے کے لیے ووٹ ڈالے گئے تو بنگا ل کے مو لوی عبد الحق نے پا کستا ن کے حق میں ووٹ دیا قیام پا کستا ن کے بعد مغربی پا کستا ن کے سیا سی کرداروںنے مشرقی پا کستا ن کے لیڈروں سے ہتک آمیز سلو ک روا رکھا اسمبلیوں میں ان کے کسی مشور ہ اور تجو یز کو خاطر میں نہیں لا یاجا تا تھا اردو کو سر کا ری زبا ن قرار دینے کا فیصلہ بھی اس نفرت میں اضافہ کا سبب بنا بنگا لی قومیت کے جذبا ت کو ابھا را گیا مشرقی پا کستا ن کے وسائل اور آمدنی مغربی پا کستا ن پوری طرح استمعال کرر ہا تھا اس کے احسا س محرومی کابیج آہستہ آہستہ نفرت کے تنا آور درخت میں تبدیل ہو رہا تھا پاکستا ن میں بر ابر فوجی حکو متیں طاقت کے زور پر بنگالی عوام کے حقوق غضب کرنے کی کو ششیں کر تی رہیں ایسے سنہری مو قع سے بھا رت نے خوب فا ئدہ اٹھا یا بنگا لی عوام کواپنی ہمدردیوں کے فریب میں جکڑ کربنگا لی بہا ری فسادات کر ائے گئے ڈھا کہ یو رنیو رسٹی کے وائس چا نسلر ڈاکٹر محمود الحسن جو وفا قی وزیر بھی رہ چکے تھے ان کا کہنا تھا ''کہ مشرقی پا کستا ن میں فسادات کا اصل سبب مشرقی اور مغر بی پا کستا ن کے درمیا ن وہ غلط فہمیا ں ہیں جن سے نفرت پیدا کی جا رہی ہی''  ہو نا تو یہ چا ہیے تھا کہ اختلا فا ت ختم کئے جا تے مگر ان سے لا پر وائی بر تی گئی جنرل ییحیٰ خان کی آمریت کے سائے میں ۹ دسمبر1970 ء کو الیکشن کرا ئے گئے نتائج سامنے آئے تو مشرقی پا کستان میںشیخ مجیب الر حمن کی پا رٹی عوامی لیگ نے اور مغربی پا کستا ن سے ذولفقا ر علی بھٹو کی پیپلز پا ر ٹی نے کا میا بی حا صل کی ۔۳ما رچ کو قوانین کے مطا بق ڈ ھاکہ میں اجلاس منقعد ہو نا تھا مگر پیپلز پارٹی نے بیٹھنے سے انکا ر کر دیا ان معاملا ت کو سلجھا نے اور دونوں لیڈروں کو متحد کرنے کی خو بی ییحیٰ خان میں نہ تھی ان کی اپنی مصرو فیا ت اور دلچسپیا ںتھیں انھیں اس بات سے کو ئی غر ض نہ تھی کہ پا ک فوج کس قدر نا مسا عد حالات میں مشر قی پا کستا ن کو سنبھا لا دیے ہو ئے ہے با ر با ر کے ٹیلفون اور پیغا ما ت دینے کے با وجود جنر ل ییحیٰ کو ئی جو اب نہ دیتے تھے با لا خر شیخ مجیب الر حمن  کی شر انگیزی اور بغاوت کے با عث پاک فوج اپنا قبضہ قا ئم نہ رکھ سکی اور ملک دو حصو ں میں بٹ گیا ۔
 زندہ قومیں ما ضی کی غلط فیصلو ں سے سبق سیکھ کر اپنے مستقبل کو بہتر بناتی ہیں لیکن ہما ری بد قسمتی یہ ہے کہ ہما رے حکمرا نوں نے ما ضی کی غلطیو ں سے چشم پوشی کی حمود الرحمن کمیشن کی رپوٹ کبھی منظر عام پر نہ آسکی8 دسمبر 2011 کو جسٹس جا وید اقبال نے ایبٹ آبا د کے سانحہ کی رپوٹ منظر عام پر لا نے کی سفا رش کی ہےسانحہ مشرقی پاکستان کی غلطی کو یا د کر کے وہ اس با ت سے پر امید تھے کہ اب حالا ت پہلے جیسےنہیں رہے میڈیا کی آزادی نےعوام کو صیح حقائق کا داراک دیاہے لیکن اب بھی بہت سارے مسئلے حل ہو نے با قی ہیں کیو نکہ آج بھی صوبے اپنے وسا ئل کو استعما ل کے لیے وفاق کے دست نگر ہیں ہم اب بھی لسانی قومیتی فسادات کا شکارہیں بھا رت وزیر ستا ن اور بلو چستا ن میں کھلی مداخلت کا مر تکب ہو رہا ہے ان مسائل سے چشم پو شی نہیں کی جا سکتی اور16 دسمبر ہم پاکستا نیو ں کو چشم عبرت کی دعوت گزشتہ چا لیس سال سے دے رہا ہے ۔
سقوط ڈھاکہ چشم عبرت
عینی نیا زی
عین الیقین










--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "JoinPakistan" group.
You all are invited to come and share your information with other group members.
To post to this group, send email to joinpakistan@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com.pk/group/joinpakistan?hl=en?hl=en
You can also visit our blog site : www.joinpakistan.blogspot.com &
on facebook http://www.facebook.com/pages/Join-Pakistan/125610937483197

No comments:

Post a Comment