Tuesday, August 7, 2012

**JP** FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟

Biggest Joke ....of 2012
chor machaye shor
 
Now MQM Mafia (Militant/Taliban) will provide security for Bhatta & Taget Killing in Karachi
 


Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sat, 28 Jul 2012 07:19:26 +0000

900 chuhe kha kar billi haj ko chali.

Topi Drama of peace conference (MQM Mafia), non stop Target Killing / Bhatta




Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Wed, 18 Jul 2012 09:20:02 +0000

MQM Mafia non Stop Target Killing & (Funny) Ramzan Bhatta Plan
 

Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Mon, 25 Jun 2012 14:06:51 +0000

How Print/Electronic Media covering a speech (Topi Dram) in Pakistan of MQM Mafia so called Leader (having Dual nationality) and  non stop (Game) Target Killing/Bhatta Khori.
 

Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sat, 16 Jun 2012 09:01:46 +0000
Never Believe on Paid Anchors. 


Yesterday incident
میڈیا ٹی وی چینل کی غیر منصفانہ کوریج
 

Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sat, 19 May 2012 09:23:12 +0000


In 27 Years still no clear vision of MQM Mafia ; Mohajair Qoumi Movment changed to Mutehda ? Hijacking of Karachi by Bhaatta / Killing to Pukhtoon and other Political Paarties ? Now another Blackmailing Drama of Mohajir Province ? Now trying to make another Mexico ?
What Next ???????
 
 

From: naveed_rahman@hotmail.com
To: open_eye4u@hotmail.com
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sat, 12 May 2012 14:00:40 +0000

MQM Mafia Dispute (Grouping) Bhatta & corruption share and Target Killing Plan 
 


Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sat, 12 May 2012 05:54:06 +0000

MQM Mafia  NRO cases and many other issues....Bhatta Khori, Target Killing...Land Mafia etc  
 

The HOPE for change and reshaping ANEW Pakistan rests with the ideas and optimism of the new, educated and intelligent young generation of Pakistanis.

For fair & Free Election, first of all NADRA should remove large fake Database from their record and polling should be done via Mobile Phone with actual voters registered in NADRA.


So the polling can be done by Mobile phone and Political Mafia can't do "Thappa" and threat to people for bogus voting.


 

Please dont try to misguide and be careful with paid journalist.
And see conspiracy of MQM Mafia game who are doing against Pakistan as well as Karachi  
 
متوقع انتخابات میں مہاجروں کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے متحدہ قومی موومنٹ نے مہاجر صوبے کے لیے باقاعدہ پروپیگنڈا مہم کا آغاز کردیا ،مہاجر صوبے کے حوالے سے پہلے مرحلے میں کارکنوں کے جنازوں میں اورجمعہ کی نماز کے بعد مساجد کے باہر پمفلٹ کی تقسیم اور اب کیبل آپریٹرز کے ذریعے مولانا ابوالکلام آزاد کی جامع مسجددلی میں 4نومبر 1947کی پاکستان مخالف تقریر نشر کرائی جارہی ہے جس میں انہوں نے مسلمانوں کو ہندوستان سے ہجرت کرنے سے منع کرتے ہوئے کہا تھا کہ یاد رکھو تم آج اپنے وطن انڈیا کو اسلام کے نام پر قائم ہونے والے جس پاکستان کے لیے چھوڑ کرجارہے ہو اس ملک میں لوگ ذہنوں پر قابض رہیں گے اوریہاں تم نے 4سو سال ہندوستان پر حکومت کی تم پاکستان جاکر آزاد نہیں رہ سکتے، قوم پرست سندھی ، تعصب پسند پنجابی، کام چوربلوچ اورکم عقل پختون تمہیں اپنی سازشوں سے رہنے نہیں دیں گے، جہاں تم جارہے ہو اس ملک میں ہر آدمی اپنی زمین سے پہچانا جائے گا اس وقت تمہاری شناخت کیا ہوگی۔واضح رہے کہ کراچی میں حالیہ خونی واقعات میں درجنوں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں ، جس میں مہاجراورپختون سمیت مختلف زبانیں بولنے والے پاکستانی شامل ہیں تاہم متحدہ قومی موومنٹ نے ٹارگٹ کلنگ کے فوری بعد ہلاک ہونے والوں کو متحدہ قومی موومنٹ کا ہمدرد بتانا شروع کردیا تھا اورمیڈیا پر رات گئے ایم کیو ایم کے ہمدردوں کے قتل کے حوالے سے بریکنگ نیوز چلائی گئی اورالطاف حسین نے براہ راست ان لوگوں کو ایم کیوایم کا ہمدرد بتایا تھا ۔بنارس پل کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے شہری کے لواحقین نے اپنے لخت جگر کی لاش پر ایم کیو ایم کو سیاست کرنے کی اجازت نہ دیتے ہوئے رابطہ کمیٹی پر واضح کردیا تھا کہ ان کے بیٹے کا کبھی بھی ایم کیو ایم سے کوئی تعلق نہیں رہا اور جنازے کے وقت بھی اس کی لاش پر ایم کیو ایم کا پرچم لگانے نہیں دیا تھا بعد ازاں اراکین رابطہ کمیٹی کی ہدایت پر کارکنوں کو جنازے میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی تھی ،بنارس پل پر قتل ہونے والے وسیم اور حسن دونوں باپ بیٹے کا جنازہ اورنگی ٹائون میں کشیدہ صورت حال کے باعث ان کے خالہ زاد بھائی کے گھر سے اٹھایا گیا۔لیاقت آباد نمبر4میں واقع مسجد کے سامنے ادا کیا گیا۔ لیاقت آباد میں نماز جنازہ سے قبل ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان اور دیگر رہنمائوں کی موجودگی میںمہاجر صوبہ تحریک کے کارکنوں نے پمفلٹ اٹھاکر مظاہرہ کیا اور مہاجر صوبہ بنانے کے حق میں نعرے بازی کی۔نماز جنازہ سے قبل مہاجر صوبہ تحریک کے نام سے کھلا خط تقسیم کیا گیا جس میں لکھا تھا کہ مہاجر قوم کو پاکستان کی جنگ لڑنا ہوگی، مہاجروں کو نقصان پہنچایا جارہا ہے جس کیلئے مہاجروں کو اپنی بقا ااور حفاظت کیلئے کام کرنا ہوگا، اگر مہاجر چاہتے ہیں کہ ان پر حملے نہ ہوں تو مہاجر صوبے کے قیام کیلئے باضمیر کردار ادا کریں، خط میں یہ بھی لکھا ہواتھا کہ وہ دشمن قوتوں کو باور کرانا چاہتے ہیں کہ اگر وہ مہاجر صوبے میں رہنا چاہتے ہیں تو انہیں خوش آمدید کہا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم نے ماضی کے انتخابات میں اپنے کمزور ووٹ بنک کو مضبوط کرنے کے لیے مہاجر صوبے اور مہاجروں کے حقوق کی آواز کو ایک بار پھر بلند کرنے کا فیصلہ کیاہے اسی سلسلے میں سندھ بھر کے کیبل آپریٹرز کے ذریعے مولانا ابوالکلام آزاد کی تقریر کی ریکارڈنگ چلوانا شروع کردی ہے جس کا دورانیہ 33منٹ ہے ،ایک کیبل آپریٹر نے بتایا کہ پہلے ہمیں 5منٹ کے کلپس چلانے کو کہا گیا تھا بعد ازاں پوری تقریر چلانے کی ہدایت کی ،کیبل آپریٹر کا کہنا تھا کہ آدھے گھنٹے کی ریکارڈنگ چلانے کی وجہ سے ہمارے کسٹمرز بھی متاثر ہورہے ہیں۔واضع رہے کہ اسی تحریک کے ارکان نے اراکین سند ھ اسمبلی سسی پلیجو ،حمیر اعلوانی اور شرجیل انعام میمن کو شہر چھوڑکر جانے کی دھمکی بھی دی گئی ہے ۔ایک طرف مہاجرصوبے کامطالبہ دوسری ابوالکلام آزاد کی قیام پاکستان سے پہلے کی تقریر پر بار بارسنوانا معنی خیز ہے

Date: Mon, 9 Apr 2012 12:24:41 +0500
Subject: Re: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
From: medianews2012@gmail.com
To: pakistanipress@googlegroups.com

یہ سب کیوں ہو رہا ہے ۔ اس کی وجہ مجھے بھی نہیں جیسے آپ کو معلوم ہے

مولانا عبدالکلام آزاد کا" مفروضہ پچھتاوا" ۔۔۔ از معاویہ علی خان ۔رابطہ 00447624088211
کیا میں بھی مہاجر ہوں ؟ ۔ جب میں یہ سوچ رہا تھا تو یکدم مجھے اندازہ ہوا کہ میں غیر دانستگی میں کوئی حساس بات تو نہیں سوچ رہا ؟ لیکن جب مجھے سمجھ نہیں آیا تو میں لکھنا شروع کردیا کہ دیکھو دماغ مجھے میرے دل کی جانب سے اٹھائے ہوئے سوالوں کا کیا جواب دیتا ہے ۔۔؟
اس دوران میرے سامنے مولانا عبدالکلام آزاد سے منسوب مشہورو معروف پیش گوئی بھی یاد آنے لگی جس میں مولانا عبدالکلام آزاد کا کہنا تھا کہ "بھارت کے جو مسلمان پاکستان چاہتے ہیں انہیں بہت جلد پچھتاوے کا احساس ہوگا کیونکہ وہاں ایسے گروپ ہیں، جو طاقتور ہیں اور وہ "مہاجرین" کو اپنے تسلط سے زیر کریں گے"۔پھر مجھے تقسیم ہند یا تخلیق پاکستان کے اس حساس اور انتہائی اہم موضوع پر خان عبدالغفار خان کی مخالفت بھی یاد آنے لگی جو پاکستان کے مخالف اور ایسے مسلمانوں کا بٹوارہ سمجھتے تھے ، ابھی یہ سوچ رہا تھا کہ جماعت اسلامی اور ان علما ء ہند کے نظریات بھی میرے سامنے دوڑنے لگے جنھوں نے پاکستان کے قیام کی شدید مخالفت کی تھی۔
میں سوچنے لگا کہ کیا آج بر صغیر کی تاریخ میں پاکستان کے اندر جو کچھ ہو رہا ہے کہیں ایسا تو نہیں کہ اس اثرات و مضمرات کی فصلیں اب بھی کاٹی جارہی ہوں لیکن یہ صرف میری سوچ ہے دعا ہے کہ اس کا حقیقت سے دور کا بھی واسطہ نہ ہو ۔ لیکن بالآخر انسان ہوں سوچ و فکر سے آزاد کیسے ہوسکتا ہوں جبکہ قرآن کریم میں ایسے لوگوں کو تمام ذی حیات سے بد تر قرار دیا گیا ہو جو عقل وفکر سے کام نہ لیتے ہوں،
سابق وزیر خارجہ بھارت جسونت سنگھ نے"جناح،بھارت، بٹوارہ اور آزادی"کے عنوان سے لکھی کتاب میں محمد علی جناح اور جواہر لال نہرو کی سیاسی شخصیات کے تجزئے کے تقابل میں جب اپنے تئیں یہ نظریہ اجاگر کرنے کی کوشش کہ" قائد اعظم تقسیم ہند کے ذمے دار نہیں بلکہ یہ سب پنڈت نہرو کی کارستانی ہے۔"صاحب کتاب نے عام ہندو مورخین سے ہٹ کر "جناح کو سیکولر آدرشوں اور جمہوری روایات کا علمبردار ہی قرار نہیں دیا بلکہ معاہدہ لکھنو کی بنیاد پر انہیں ہندو مسلم ایکتا کا روح رواں بھی جتلایا۔"
تمام مباحث سے قطع نظر جب میں نے مشرقی پاکستان میں ہونے والی نا انصافیوں اور ان کی احساس محرومیوں کے نتیجے میں بنگلہ دیش کے قیام کا سوچا تو احساس ہوا کہ اگربھارتی بنگال کے مہاجر ،پاکستانی بنگال میں ہجرت کر گئے اور آج بھی ایک ساتھ رہ رہے ہیں تو مولانا عبدالکلام آزاد کا" مفروضہ پچھتاوا" تو حقیقت پسندانہ نہیں ہوا۔ لیکن" بہار "سے آنے والے ان مہاجرین کے ساتھ بد تر سلوک جب دونوں ممالک ( پاکستان اور بنگلہ دیش ) کی جانب سے روا رکھا گیا اور انھیں قبول کرنے سے انکار کیا گیا تو خیال ضرور آیا کہ بہاری مہاجرین یہ ضرور سوچتے ہونگے کہ ان کا قصور کیا تھا جو انھیں صرف زبان کی بنیاد پر بنگلہ دیش قبول نہیں کرتا اور پاکستان کا رویہ بھی ان کے ساتھ سوتیلوں جیسا ہے کہ آج بھی لاکھوں مہاجرین بنگلہ دیش کی سر زمین پر پاکستان کی جانب سے قبول کئے جانے کے انتظار میں اپنی نسل کی تیسری پیٹری میں داخل ہوچکے ہیں۔
پاکستان میں جب پنجاب کو دیکھا تو وہاں بھارتی پنجاب سے آنے والے پنجابیوں کو پاکستانی پنجابی تسلیم کرلیا گیا لیکن جب سندھ میں نظر دوڑائی تو سندھ میں آنے والے مہاجر ،سندھی تسلیم نہیں کئے گئے اور ایسا لگا جیسے مولانا عبدالکلام آزاد شائد" سندھ میں آباد مہاجروں "کے بارے میں پیش گوئی کر رہے تھے۔طاقت کے زور پر کمزور طبقے کو زیر نگیں کرنے کا عمل میری سوچ سے بڑھ کر ثابت ہونے لگا جب میں نے جنوبی پنجاب میں سرائیکیوں اور خیبر پختون خوا میں ہزارہ وال، سواتیوں، بلوچستان میں بلوچ ، پشتون،سندھ میں اردو بولنے والوں کے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں اور احساس محرومیوں کی لمبی فہرست میری نظروں کے سامنے دوڑنے لگی۔ابھی میں خیالات کے جنگلات سے گذرنے کا راستہ تلا ش کر رہا تھا کہ مجھے ایسا لگا جیسے میں بھی تو مہاجر ہی ہوں جیسے سوچی سمجھی لسانیت کی سازش کے تحت دیوار سے لگا کر قوموں کو آپس میں لڑایا جا رہا ہے۔ میں پشتو بولنے والا مہاجر ہوں جو افغانستان سے سرد جنگ کے بعد پاکستان آیا ۔ میں خیبر پختوخوا سے آنے والا مہاجر ہوں جو اپنے رزق کے حصول کیلئے اپنے جنت نظیر علاقے چھوڑ کر تپتے ، جھلستے میدانوں میں محنت مزدوری کیلئے آیا اور پھر یہاں ہی کا ہو رہا ۔ شائد مولانا عبدالکلام آزاد ہمارے بارے میں ہی کہہ رہے تھے کہ" ہمیں طاقت سے سازش سے دبایا جائے گا۔"
لیکن ایسا ابھی تو نہیں ہے کیونکہ من الحیث القوم ہم سب ساتھ ساتھ ہیں۔ کیونکہ مہنگائی کے خلاف ہم آواز نہیں اٹھاتے ، لوڈ شیڈنگ کے خلاف ہماری زبان خاموش ہے،اٹھانوے فیصد محروم طبقہ دو فیصد حکمرانوں کے تسلط سے آزادی نہیں چاہتا ۔ وسائل پر قبضہ دو فیصد مراعات یافتہ طبقے کا ہے اور ہم ظلم سہنے کے لئے باہمی اتفاق کا عملی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ہم خود کو دیکھنے کے بجائے دوسرے کی جانب متوجہ ہیں ۔ کیا یہ سب باتیں ہمارے اتفاق و اتحاد کا مظہر نہیں ہیں کہ ہم ظلم سہنے کے لئے ایک قوم ہیں ۔ اور ہجرت کرنے کیلئے ایک بار پھر" مہاجر" بننا چاہ ر ہے ہیں۔
میری نظروں کے سامنے کراچی کا وہ منظر بھی ہے جب اس کی آبادی محض دو لاکھ تھی اور اس کا رقبہ اتنا تھا کہ ہاتھ پھیلا کر سمجھانے کی ضرورت نہیں پڑتی تھی اب حد نظر صرف کراچی ہے ۔بلند بالا منزلیں، کاروباری مراکز ، کشادہ سڑکیں ، فلائی اوور کا جال، بے ہنگام ٹریفک ،بے شمار آبادیاں، مختلف النسل قومتیں، غرض یہ ہے کہ کراچی تو اب پاکستان ہے پھر ایسا کیا ہے جس نے مجھے اس قدر الجھا دیا ہے کہ میں امت واحدہ کے بجائے کچھ اور ہوں۔قائد اعظم کا پاکستان کچھ اور تھا یا جسونت سنگھ کا کہنا درست ہے کہ یہ سب کچھ جواہر لال نہرو کی کارستانی ہے جیسے آج کل پاکستان سے علیحدگی پسندوں کی خوائش ہے کہ کٹا پھٹا جیسا بھی ملے لیکن انھیں آزاد مملکت مل جائے۔ابھی تک تو ہمارے دانشور ،مورخ طے ہی نہیں کرپائے کہ قائد اعظم پاکستان کو اسلامی مملکت بنانا چاہتے تھے کہ سیکولر اسٹیٹ ؟ ۔۔ میں اس دور میں واپس جا کر قائد اعظم سے ضرور پوچھنا چاہتا ہوں کہ بانیان پاکستان کے ساتھ اس وقت جو نا انصافیاں ہو رہی ہیں کیا آپ کے کھوٹے سکے ایک بنگلہ دیش بنا کر خوش نہیں ہوئے ؟ ۔
مجھے پھر یکدم یاد آئی وہ قرار داد پاکستان جس کے پیش کردہ بنگال کے وزیر اعلی مولوی فضل الحق تھے۔قرارداد میں کہا گیا کہ" ان علاقوں میں جہاں مسلمانوں کی عددی اکثریت ہے جیسے کہ ہندوستان کے شمال مغربی اور شمال مشرقی علاقے ، انھیں یکجا کرکے" آزاد مملکتیں "قائم کی جائیں جن میں شامل یونٹوں کو خود مختاری اور حاکمیت اعلی حاصل ہو"۔
07اپریل1946دلی کنونشن میں جب مسلم لیگ کی جانب سے ترمیم کی گئی تو اس قرارداد میں پاکستان میں شامل کئے جانے والے علاقوں کی نشاندہی میں شمال مشرق میں بنگال اور آسام اور شمال مغرب میں پنجاب، سرحد ، سندھ ، بلوچستان کو تو شامل کیا گیا لیکن کشمیر کا ذکر نہیں تھا حالاں کہ شمال مغرب میں مسلم اکثریت والا علاقہ تھا اور پنجاب سے جڑا ہوا تھا ۔ یہ بات انتہائی اہم ہے کہ دلی کنونشن کی اس قرارداد میں"آزاد مملکتوں "کا ذکر یکسر حذف کردیا گیا تھا جو قرار داد لاہور میں بہت واضح تھا ۔تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ" قرار داد لاہور" کا اصل مسودہ اس زمانہ کے پنجاب کے یونینسٹ وزیر اعلی سر سکندر حیات خان نے تیار کیا تھا ، یونینسٹ پارٹی اس زمانے میں مسلم لیگ میں ضم ہوگئی تھی ا ور سرسکندر حیات مسلم لیگ پنجاب کے صدر تھے ۔1946کے دلی کنونشن میں" پاکستان "کے مطالبہ کی قرارداد حسین شہید سہروردی نے پیش کی اور یوپی کے مسلم لیگی رہنما چوہدری خلیق الزماں نے اس کی تائید کی ، قرار داد پیش کرنے والے مولوی فضل الحق اس کنونشن میں شریک نہیں ہوئے کیونکہ انھیں" سن 1941میں مسلم لیگ سے خارج کردیا گیا تھا"۔
اب میرے سمجھنے کیلئے پریشان کن بات یہ تھی کہ قرار داد لاہور تو واحد مملکت کے بجائے دو مختلف مملکتوں کا تصور دے رہی ہے۔ کیا اس تصور کے تحت ہی بنگلہ دیش کے وجود کو پروان چڑھانے کیلئے قیام پاکستان سے سازش پر عمل شروع کردیا گیا اورکیا اس قراد داد کے مطابق بلوچستان کے عوام ، اپنی مملکت ، سندھ کے عوام اپنی مملکت ، خیبر پختون کی عوام اپنی مملکت کا قیام عمل لانے کیلئے مطالبہ" درست" کر رہے ہیں ؟ یا جو پاکستان مخالف جماعتیں تھیں وہ اس قرارداد کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اب منافقت کا لبادہ اوڑھ کر اپنی سازشوں کو کامیاب بنانے کیلئے روبہ عمل ہیں ۔ لیکن میں پریشان ہوں کہ کیا جس طرح مشرقی پاکستان دو لخت ہوا اس طرح ہمیں پھر ہجرت کرنا ہوگی ۔ کیا میں ہمیشہ مہاجر رہوں گا یا ہمیں اس گتھی کو سلجھانا ہوگا کہ استعماری قوتیں اپنی استبدادی طاقت کے ساتھ جبر کیوں کر رہی ہیں ؟ ۔کراچی کو ہی تختہ مشق کیوں بنایا جاتا ہے جبکہ کراچی میں آنے والی ، رہنے والی تمام قومیتں کراچی کو پاکستان کی شہہ رگ بناچکی ہیں۔
ایسا لگتا ہے کہ چھپی قوت سامنے آگئی ہے جس نے کراچی کی ترقی اور اس کے نتیجے میں پاکستان کی خوشحالی کے بجائے اپنے تئیں احساس کمتری کے تحت سازش کو جنم دیا ہے جس کا عملی مظاہرہ کچھ روز قبل کراچی کے سڑکوں پر ہوا۔کیا اردو بولنے والے کو اس مارا جاتا ہے کہ وہ بھارت جائیں، پختون ، خیبر پختونخوا اور بلوچ، کچھی بلوچستان چلے جائیں۔شائد کچھ ایسا ہے !! ۔۔ لیکن اللہ کرے ایسا نہ ہو کیونکہ یہ خوفناک سازش ہے۔

2012/4/8 Amir Muhammad <waqt.tv.jeddah@gmail.com>
It is  very discouraging  remarks  from Fawad  Sb.  and it is for sure  true  , I am from Karachi and know  several  Under metric journalists   those does't know   ALIF , BEY of  journalism .
We should not  pass such type of remarks  for our  "" BRATHERI "" 
 
If we go in details  it is  Sindh an Panjab  who did not provide the opportunity of good education to our KPK  and Baluchistan , I mean  ruliing  catagory of  Pakistan   which mostly belong from Panjab and  Sindh.
 
Amir  M. Khan
Ex General Secretary of   APNEC Karachi

On Sat, Apr 7, 2012 at 7:18 PM, Qureshi Qureshi <ahqureshi1964@gmail.com> wrote:
Sold out cannot be questioed which is very clear to those who know what media is upto.
 
We need someone either to bring back by force those who are sold out or eliminate the wrong one who is the cause the of all the troubles of Pakistan in & out.
 
May Pakistan till the last day of life on earth (Ameen)
 
Regards, Qureshi - KSA
 
 
On Thu, Apr 5, 2012 at 4:58 PM, Muhammad Intisar ul Haq <intisarh@gmail.com> wrote:
آج کراچی کے دھماکے کی کوریج کا کل وقت سب چینلز پر۔ ۔ ۔ ۔  ساڑھے تین گھنٹے۔


میں نے بہت لمبی چوڑی تفصیل میں جانے کی کوشش ہی نہیں کی- صرف 15 مارچ سے گننا شروع کیا 


 تو پتا چلا کہ 15 مارچ سے 5 اپریل تک خیبر پختونخواہ میں 16 دھماکے ہوئے جن میں 30 ہلاکتیں 


ہوئیں اور 67 افراد زخمی ہوئے-



آج کراچی ملیر ہالٹ میں دھماکہ ہوا 4 افراد جاں بحق جبکہ 5 زخمی ہوئے- سوال صرف یہ ہے کہ میڈیا 


نے آج کراچی دھماکے کو جو کوریج دی وہ خیبر پختونخواہ کے دھماکوں کو نہیں دی جا رہی



 ہے- کیا وہاں کے دھماکے اب ہمارے ضمیر پر گراں نہیں گزرتے؟ کیا وہاں کے مرنے والے کراچی کے 


مرنے والوں سے کم اہم ہوتے ہیں؟


ہمیں کراچی کے دھماکے پر بھی افسوس ہے اور اپنے ملک میں جہاں بھی جو بھی دھماکہ ہوتا ہے، اس پر 


اتنا ہی افسوس ہوتا ہے- پھر کیا وجہ ہے کہ میڈیا اس طرح کی غیر منصفانہ اور احمقانہ



 حرکات کا مرتکب ہو رہا ہے؟ ہم اپنے لوگوں کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟


کیا خیبر پختونخواہ میں ہونے والے دھماکے کراچی دھماکوں سے کم اہم ہیں؟


ہمارے سینیئر صحافی، ٹی وی چینلز کے مالکان اور اینکرز کیوں مدھوش یا مفلوج ہیں؟



انتصار الحق


پروڈیوسر


کیپیٹل ٹی وی


اسلام آباد
--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Pakistani Press" group.
To post to this group, send email to pakistanipress@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
pakistanipress+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/pakistanipress?hl=en?hl=en



--
A. H. Qureshi

--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Pakistani Press" group.
To post to this group, send email to pakistanipress@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
pakistanipress+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/pakistanipress?hl=en?hl=en



--
Amir Muhammad Khan
Nawa e Waqt & The Nation Pakistan
Waqt Tv.

Cell #  00966554628549
Fax # 00966   2 673 1757

--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Pakistani Press" group.
To post to this group, send email to pakistanipress@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
pakistanipress+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/pakistanipress?hl=en?hl=en



--
Regards
Maviaa Ali khan
Chairman
Pukhtoon Awami Tehreek
Contact 00447624088211


--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Pakistani Press" group.
To post to this group, send email to pakistanipress@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
pakistanipress+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/pakistanipress?hl=en?hl=en

No comments:

Post a Comment