Friday, April 22, 2011

**JP** Fwd: A Beautiful Message


 

بے عیب تصویر


ایک بادشاہ انصاف پسند اور عوام کے دکھ سکھ کو سمجھنے والا تھا مگر جسمانی طور پر  ایک ٹانگ سے لنگڑا اور ایک آنکھ سے کانا تھا۔


ایک دن بادشاہ نے اپنی مملکت کے ماہر مصوروں کو اپنی تصویر بنوانے کیلئے بلوا لیا۔


اور وہ بھی اس شرط پر، کہ تصویر میں اُسکے یہ عیوب نہ دکھائی دیں۔


سارے کے سارے مصوروں نے یہ تصویر بنانے سے انکار کر دیا۔


اور وہ   بھلا بادشاہ کی دو آنکھوں والی تصویر بناتے بھی کیسے جب بادشاہ تھا  ہی ایک آنکھ سے کانا،


اور وہ  کیسے اُسے دو ٹانگوں پر کھڑا ہوا دکھاتے جبکہ وہ ایک ٹانگ سےبھی لنگڑا تھا۔


لیکن


اس اجتماعی انکار میں ایک مصور نے کہا:  بادشاہ سلامت میں بناؤں گا آپکی تصویر۔


اور جب تصویر تیار ہوئی تو  اپنی خوبصورتی میں ایک مثال اور  شاہکار تھی۔


وہ کیسے؟؟


تصویر میں بادشاہ شکاری بندوق  تھامے نشانہ باندھے  ، جس کیلئے لا محالہ  اُسکی ایک (کانی) آنکھ  کو بند ،


اور اُسکے (لنگڑی ٹانگ والے) ایک گھٹنے کو زمیں پر ٹیک لگائے  دکھایا گیا تھا۔


اور اس طرح بڑی آسانی سے ہی بادشاہ کی بے عیب تصویر تیار ہو گئی تھی۔


کیوں ناں ہم بھی اِسی طرح دوسروں کی بے عیب تصویر بنا لیا کریں


خواہ انکے عیب کتنے ہی  واضح  ہی نظر آ رہے ہوا کریں!!


اور کیوں ناں جب لوگوں کی تصویر دوسروں کے سامنے پیش کیا کریں.... اُنکے عیبوں کی  پردہ پوشی کر لیا کریں!!

آخر کوئی شخص بھی تو عیبوں سے خالی نہیں ہوتا!!


کیوں نہ ہم اپنی اور دوسروں کی مثبت اطراف کو اُجاگر کریں اور منفی اطراف کو چھوڑ دیں...... اپنی اور دوسروں کی خوشیوں کیلئے!!


ایک حدیث پاک  کا مفہوم  ہے کہ


(جو شخص مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا ، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی کرے گا)

 

 

 

 

 




--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "JoinPakistan" group.
You all are invited to come and share your information with other group members.
To post to this group, send email to joinpakistan@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com.pk/group/joinpakistan?hl=en?hl=en
You can also visit our blog site : www.joinpakistan.blogspot.com &
on facebook http://www.facebook.com/pages/Join-Pakistan/125610937483197

No comments:

Post a Comment