آج کاانتخاب
-------------------------------------------------------------------
شاعر : استاد قمر جلالوی
حشر تو تم لے چکے وعدہ وفائی کے لئے
پھر مجھے دن کون سا دو گے دوہائی کے لئے
میں وہی ہوں جس کی آہِ پُر اثر مشہور تھی
اب میرے نالے ترستے ہیں رسائی کے لئے
آسماں دشمن خلافِ احباب وہ ظالم خفا
ایک میں ہی رہ گیا ہوں کیا خدائی کے لئے
ضبط کرتا ہوں تو چُبھتی ہیں قفس میں تتلیاں
قید بڑھتی ہے جو کہتا ہوں رہائی کے لئے
آپ تو کیا ہیں فرشتوں کے جگر ہل جائیں گے
جب قمرؔ محشر میں آئے گا دوہائی کے لئے
-------------------------------------------------------------------
No comments:
Post a Comment