Friday, December 9, 2011

**JP** پاکستان کے لئے گو لڈن چانس My New Artical


پاکستان کے لئے گو لڈن چانس
شمشیر حق۔۔۔محمد وجیہہ السماء
m.wajiussama@gmail.com
نیٹو حملوں کے بعد پاکستانی عوام میں اشتعال انگیزی بڑھ رہی ہے تو دوسری طرف حکومت اور اپوزیشن جماعتیں بھی اس نقطہ پر متفق نظر آ رہی ہیں کہ اب امریکہ بارے تعلقات بارے میں ہمیں سوچنے کی ضرورت ہے کیو نکہ یہ صرف چند فوجی پوسٹوں پر حملہ نہیں بلکہ پاکستان کی آ زادی ،خود مختاری اور ایک آزاد مملکت خداداد پر حملہ ہے جس کی وجہ سے آ ج پاکستانی عوام اپنے ہی ملک میں خود کو غیر محفوظ سمجھنا شرو ع ہو گئے ہیں نیٹو حملے میں24 فوجیوں کی شہادت کے بعد سے ابتک تمام دنیا اور اس کے مبصرین ان حملوں کو امریکی عیاری اور ''گڑگٹ کی طرح رنگ بدلنے والا کام کہہ رہے ہیں'' جب کہ ان حملوں کے بعد پاکستان اور امریکی تعلقات نے بھی نیاء موڑ لیا ہے جس کی وا ضع مثال پاکستانی حکومت نے عوامی امنگوں کے مطابق اقدامات کر تے ہو ئے فوری طور پر امریکی نیٹو سپلائی لائن کوبند کر دیاور شمسی ایئر بیس خالی کروانے کا کہہ کر معاملے کی سنگینی کا احساس کیا ہے جب کہ دوسری طرف امریکی انتظا میہ اور ان کے اہلکاروں کے بیانوں پر نظر ڈورائی جائے تو اس سارے معاملے میں پاکستان کو قصوروار قرار دیتے ہیں ان کا موقف ہے کہ پاک فوج کا مو قف غلط ہے اور یہ حملہ جان بو جھ کر نہیں کیا گیا جب کہ ہماری پاک فوج نے عوام کو حقیقت سے آ گاہ کر تے ہوئے کہا تھا کہ یہ حملہ سو چی سمجھی سازش لگتا ہے
اور پاک فوج نے نیٹوکو اپنی چوکیوں کے با رے تمام معلو مات فراہم کر رکھی تھیں اس کے سا تھ ساتھ امریکیوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکی صدر اوباما رسمی افسوس بھی نہیں کریں گے اور صرف ہیلری کا افسوس ہی کا فی ہے کہہ کر اس سارے اہم معاملے سے روح گر دانی کر نے میں مصروف ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ اس عظیم سانحے کے بعد ہمارے وزیر اعظم صا حب نے بھی یہ پیغام واضع الفاظ میں دیا ہے کہ''افغانستان میں امن کے لئے اپنی سلامتی داؤ پر نہیں لگا سکتے '' جب کہ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے بھی واشگاف الفاظ میں حکومتی نقطہ نظر بیان کر تے ہو ئے یہ کہا ہے کہ''بات معا فیوں سے آ گے بڑھ چکی ہے اور بون کانفرنس میں شرکت نہ کر نے کا فیصلہ اٹل ہے'' جب کہ اس حملے کے بعد پاکستان کے دوستوں نے اپنی دوستیوں کا بھرپور احسا س کر تے ہوئے اور اپنی دوستی کی بلندیوں کو بیا ن کر تے ہوئے کڑے امتحان میں بھی پاکستان کی حمایت کر نے کا بھرم ایک با ر پھر سے بھر اہے اس معاملے میں چین نے کہا ہے کہ ''پاکستان کے ساتھ تعلقات کی گہرائی اور بلندی کو ہ ہمالیہ سے بھی زیادہ ہے '' جب کہ روسی وزیر خارجہ سر گئی لاروف نے کہا ہے کہ ''چاہے دہشت گردوں کا تعاقب ہی کیو ں نہ کیا جا رہا ہو اس کے باوجود کسی ملک کی خود مختاری کا احترام لازم ہے'' ان حالا ت میں پاکستان کے لئے ایک گو لڈن چانس ہے کہ وہ ایشیاء کے لئے کا میابی کا ذریعہ بن سکتا ہے اگر پاکستان اس سا رے معاملے میں اپنے اصولی موقف سے اپنے دوستوں سے ہمدردی اور اپنے روٹھے ہوئے دوستوں جن میں روس ،بنگلہ دیش اور افغانستان وغیرہ شامل ہیں ان کو اپنے ساتھ راضی کرلیتا ہے تو پھر ایشیا ء میں امریکی ،اسرائیلی اور انڈین عزائم کو ختم کر نے میں دیر نہیں لگے گی اور ایشیاء میں ایک مضبوط گروپ بھی سامنے آ جائے گا
جس میں پاکستان،افغانستان،چین،روس، بنگلہ دیش ،ایران،اور دوسرے قریبی ممالک ہو نگے اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کو اس نام نہاد جنگ سے ہو نے والے نقصانا ت کو بھی پور ا کرنے کا مطا لبہ بھی کر ناچاہیئے کیو نکہ پچھلے دس سالوں سے پاکستان کڑوروں ڈالر اپنا نقصان کر چکا ہے بس یہ پاکستان کے لئے امریکی غلامی کا طوق گلے سے اتار پھینکنے کا ایک عظیم و اہم موقع ہے جب خلاف توقع امریکی حملوں کے اور ڈو مور ڈو مور کے پاکستان اپنی سلا متی کے حوالے سے کام کر سکتا ہے اور ڈو مو ر ڈومور کے مطالبے کو پاؤں کی نوک پررکھ سکتا ہے بلکہ ٹھوکر ما رسکتا ہے جس سے اس غلامی کے طوق کو اتار پھینکنے سے ہمارے روٹھے ہو ئے دوست جو اقوام متحدہ میں آج تک ہمارے خلاف لابی بنانے میں سر گرم عمل رہے وہ ہمارے سا تھ مل بیٹھنے پر راضی ہو جا ئیں گے جس سے ایک مثبت تبدیلی آ ئے گی اور وہ دن دور نہیں رہے گا جب پاکستان ایشیاء بلکہ اقوام متحدہ میں بھی ایشیاء کاا یک ایسا ممبر بن جا ئے گا جس کے ووٹ کی ''قیمت'' ویٹو جیسی ہو گی جس کے ووٹ کے لئے اور حمایت کے لئے اور ایشیاء کیلئے اقدامات کر تے ہوئے رائے لی جائے گی بس اب ہماری حکومت پر انحصا رہے کہ وہ اپنے پتے کیسے کھیلتی ہے اور اپنے حالیہ فیصلوں کی روح پر عمل پیرا ہو تے ہوئے اپنی عوام کی امنگوں،خواہشوں کے مطابق جس طرح سے فیصلے کرتی جا رہی ہے وہ کرتی جائے اور اپنے پاؤں میں کسی قسم کی لرزش نہ آ نے دے اپنے تمام قریبی اور روٹھے ہو ئے دوستوں کو جتنی جلدی ممکن ہو راضی کر ے ان کے تحفظات دور کرے ان کی شکایتوں پر فوری اقدامت کرے اورجو فیصلہ کرے وہ عوام کی عدالت میں پیش کر تے ہوئے اور اپنے دوستوں سے مشورے کے بعد کرے تا کہ عوام اور دوست ایک ہی کارڈ سے حکومت وقت کے ہاتھ میں ہو ں کیو نکہ اگر آج ہم اپنے ان فیصلوں پر مکمل عمل درآمد نہ کرواسکے اور اپنے روٹھے ہو ئے دوستوں کونہ منا سکے تو پھر کوئی ایسا وقت نہیں آ ئے گا کہ جب ہم امریکی عیاریوں سے بچتے ہو ئے اپنے دوستوں کے ہاتھ تھام سکیں اور یہ وقت پاکستان کی سلامتی اور خود مختاری کے لئے گولڈن چانس ہے'' ورنہ بیکے تو ہم سالوں سے ہیں''
* *BEST REGARDS      **     
      * Muhammad Wajih Us Sama,Columnist*
                  *http://wajisama.wordpress.com/*  

--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "JoinPakistan" group.
You all are invited to come and share your information with other group members.
To post to this group, send email to joinpakistan@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com.pk/group/joinpakistan?hl=en?hl=en
You can also visit our blog site : www.joinpakistan.blogspot.com &
on facebook http://www.facebook.com/pages/Join-Pakistan/125610937483197

No comments:

Post a Comment