dear Mukhlis,
kia sipeh sahaba k yehi kaam hy, jesa k ap ne bataya, k Bibi Ayesha r.a or Sahaba Kareem r.a k dushmano k khilaf larna
to mere bhae NABI k deen ko kon bachaega, or NABI k Quran ko kon bachaega or NABI ki umat ko kon bachaega.....
ap ne to Sipeh Sahaba ko pooori musalamano sy he alehda krlya k bus hamary sirf ye do kaam hn
salam hy ap ki soch pr
o bhae jb Musalamaan he ni rahy ga to kis ko bataengy ap Bibi Ayesha r.a or Sahaba akram r.a k kia mukaam tha, yahoodyo, eesaeyo ko ya budh mazham ko
.
kuch aqal k nakhoon lo bhae sahab
From: aapka Mukhlis <aapka10@yahoo.com>
To: "joinpakistan@googlegroups.com" <joinpakistan@googlegroups.com>
Sent: Thursday, 2 August 2012, 14:36
Subject: Re: **JP** برما میں خون مسلم کی ارزانی -3
To: "joinpakistan@googlegroups.com" <joinpakistan@googlegroups.com>
Sent: Thursday, 2 August 2012, 14:36
Subject: Re: **JP** برما میں خون مسلم کی ارزانی -3
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
برادرم آپ کی بات اور لنک سے بہت افسوس ہوا۔
پہلی بات:ساری دنیا میں مسلمانوں کا خون بہایا جا رہا ہے اور آپ یہاں مسلمانوں کے درمیان فرقہ وارانہ منافرت پیدا کرنےکی کوشش کررہے ہیں۔ لگتا ہے کہ امت کا درد کسی بھی درجے میں آپ کے دل میں نہیں ہے۔
دوسری بات:آپ نے ایک ایک ایسی ویڈیو کا لنک یہاں دیا ہے جس میں صرف الزامات لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے مگر جوابات دیتے ہوئے نہیں دکھایا گیا۔وہ جوابات کیوں نہیں دکھائے گئے؟یہ منصفانہ طریقہ نہیں ہے۔ بددیانتی ہے۔
تیسری بات :انجمن سپاہ صحابہ کوئی جہادی تنظیم نہیں ہے۔آپ نے کیسے ان کو جہادی تنظیم میں شمار کرلیا؟وہ تو ان لوگوں کے خلاف لڑرہے ہیں جو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر بہتان لگاتے ہیں اورصحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو مرتد، منافق اور غاصب قرار دیتے ہیں اور حضرت عمر اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہم کی شہادت کے دن عید مناتے ہیں۔اور صحابہ کی توہین کرتے ہیں۔
چوتھی بات:جہاد صرف جہادی تنظیموں پر ہی فرض نہیں ہے۔ سب مسلمانوں پر فرض ہے۔ آپ پر بھی اسی طرح فرض ہے۔جہاد سے کنارہ کشی کرنے والا منافقین میں شمار ہوتا ہے۔جس طرح مدینہ میں منافقین کرتے تھے۔
پانچویں بات:آپ مہربانی کرکے جہادی تنظیموں کے نام بتا دیں۔اوریہ بھی بتادیں کہ وہ کس طریقے سے برما پہنچ کر جہاد شروع کریں اور آپ کی حکومتیں ان کو دہشت گرد بھی نہ قرار دیں بلکہ ان کی مدد بھی کریں اگر آپ اس کو جہاد سمجھتے ہیں۔
والسلام
مخلص
From: forget menot <dontforgetme2600@yahoo.com>
To: "joinpakistan@googlegroups.com" <joinpakistan@googlegroups.com>; bazm qalam <bazmeqalam@googlegroups.com>
Sent: Thursday, August 2, 2012 8:47 AM
Subject: Re: **JP** برما میں خون مسلم کی ارزانی -3-- You received this message because you are subscribed to the Google Groups "JoinPakistan" group. You all are invited to come and share your information with other group members. To post to this group, send email to joinpakistan@googlegroups.com For more options, visit this group athttp://groups.google.com.pk/group/joinpakistan?hl=en?hl=en You can also visit our blog site : www.joinpakistan.blogspot.com & on facebook http://www.facebook.com/pages/Join-Pakistan/125610937483197Borma men musalman maar rahay hain .. bagair kuch kye .. mazloom musalmano ko mara ja raha hai .. Right??tu kaha hai yeah jihadi tanziman ?? Borma men jaa kar Jihad q nahi karti hain yeah ?See this videohttp://www.youtube.com/watch?v=qMtBrtIO2xA&feature=shareFrom: aapka Mukhlis <aapka10@yahoo.com>
To: bazm qalam <bazmeqalam@googlegroups.com>
Cc: "joinpakistan@googlegroups.com" <joinpakistan@googlegroups.com>
Sent: Wednesday, 1 August 2012 4:09 PM
Subject: **JP** برما میں خون مسلم کی ارزانی -3-- You received this message because you are subscribed to the Google Groups "JoinPakistan" group. You all are invited to come and share your information with other group members. To post to this group, send email to joinpakistan@googlegroups.com For more options, visit this group athttp://groups.google.com.pk/group/joinpakistan?hl=en?hl=en You can also visit our blog site : www.joinpakistan.blogspot.com & on facebook http://www.facebook.com/pages/Join-Pakistan/125610937483197السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہبرما میں خون مسلم کی ارزانی -3
مسعود انور
-ان تمام وائرس کو ایجاد کرنے کے ساتھ ہی ان کا استعمال بھی خوب کیا گیا۔ اس وقت افریقا کا سب سے بڑا دشمن ملیریا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت بھی افریقا میں ملیریا سے ہونے والی سالانہ اموات کی تعداد سولہ لاکھ کے قریب ہے۔ پوری دنیا سے پولیو ختم کرنے کی عازم این جی اوز اگر اپنے فنڈز یہاں پر ٹرانسفر کردیں تو اس صورتحال پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ نائن الیون کے ساتھ ہی دنیا پر قبضے کا نیا راؤنڈ شروع ہوا۔ اس سے قبل اس کی تیاریاں جاری تھیں۔ دنیا کے مختلف ممالک میں ان وائرس کو مختلف سائنسدان کو تیار کررہے تھے۔ حیرت انگیز طور پر نومبر 2001ء میں ان سائنسدانوں کی غیر قدرتی اموات ہونا شروع ہوگئیں اور پانچ ماہ کے اندر اندر سولہ سائنسدانوں کو موت کی نیند سلادیا گیا۔ موت کا پہلا شکار 12 نومبر کو ڈاکٹر بینی ٹو کیو بنے۔ ان کو ایک کار ڈکیتی میں مارا گیا۔ باون سالہ ڈاکٹر کیو میامی میڈیکل اسکول سے منسلک تھے اور انفیکشن سے ہونے والی بیماریوں اور سیلولر بائیولوجی کے ماہر تھے۔ اس کے چار دن بعد ہی ڈان ولی کا مردہ جسم دریائے مسی سپی سے برآمد ہوا۔ ستاون سالہ ولی موت کا شکار بنانے والے وائرس کے ماہر تھے۔ ولی کی موت کے پانچ دن بعد 21نومبر کو ڈاکٹر ولاد میر پاسیشنککی موت مشکوک انداز میں واقع ہوئی۔ چونسٹھ سالہ ڈاکٹر ولادیمیر بائیولوجیکل ہتھیاروں خاص طور پر وائرس کے ماہر تھے۔ 24 نومبر کو تین مائیکرو بائیولوجسٹ ڈاکٹر یاکوف ماٹزنر )، امیرامپ ایلڈر اور اویشائی برکمین اس وقت موت کا شکار ہوئے جب برلن سے زیورخ جانے والی سوئس ائر کی فلائٹ کریش ہوگئی۔ یہ تینوں اسرائیلی تھے اور موت کا شکار بنانے والے نئے وائرس دریافت کرنے کے ماہر۔ اسی برس 10 دسمبر کو ورجینیا میں ڈاکٹر رابرٹ شواز کو چاقو زنی کی ایک واردات میں قتل کردیا گیا۔ اس کے چار دن بعد ہی نگیون وان سیٹ اپنی لیبارٹری میں مردہ پائے گئے۔ ان کی موت کی وجہ دم گھٹنا بتائی گئی۔ وان سیٹ کی فرم نے ایک ایسا وائرس دریافت کیا تھا جو چیچک پر اثر انداز ہوتا ہے۔ جنوری 2002ء میں روسی مائیکرو بائیلوجسٹ اوان گلیبوف اور الیکس برش لنسکی ڈکیتی کی دومختلف وارداتوں میں مارے گئے۔ نو فروری کو وکٹر کورشونوف مارا گیا اور گیارہ فروری کو یورپی سائنسداں لئن لنگ فورڈ کو اس کے گھر میں قتل کردیا گیا۔ ایڈز پر کام کرنے والے جوڑے تانیا ہولز میئر اور گوئی یانگ ہوانگ کو 28 فروری کو قتل کردیا گیا۔ ان کی موت کی سرکاری وجہ خود کشی بتائی گئی۔ 24 مارچ کو ڈیوڈ وائن ولیمز کو جوگنگ کے دوران قتل کردیا گیا۔ ولیمز ناسا کے تحقیقاتی مرکز سے بطور ایسٹرو بائیولوجسٹ منسلک تھا۔ اس کے ایک دن بعد ہی بائیو ٹیررازم کا ماہر اسٹیون موسٹوف اپنے نجی جہاز کے کریش میں مارا گیا۔ دیکھا آپ نے 'وہ تما م افراد جو کسی روز نئے جرثومہ کا راز افشاء کرسکتے تھے، کس طرح راستے سے ہٹادیے گئے۔ اب آبادی کو کنٹرول کرنے کے دوسرے طریقے کی طرف آتے ہیں۔ یہ طریقہ ہے قدرتی آفات کا۔ امریکا کے محکمہ دفاع نے 1990ء میں قدرت پر قابو پانے کے لیے ایک نیا پروگرام شروع کیا جس کا نامHigh Frequency Active Auroral Research Programرکھا گیا اس کو مختصراًHAARPکہا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ امریکا سمیت دنیا کے دس ممالک اور تنظیموں کے پاس یہ ٹیکنالوجی موجود ہے۔ امریکا میں آنے والے مشہور سائیکلوں کترینہ سمیت حال میں آنے والے زلزلوں اور سونامی میں اس ٹیکنالوجی کے استعمال کا شبہ ظاہر کیا گیا۔ موسمیات کے یوروپی و امریکی ماہرین و سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اس کے قوی شواہد ہیں کہ ہارپ ٹیکنالوجی بڑے پیمانے پر انسانی جانیں لینے کے لیے استعمال کی جارہی ہے۔ مذکورہ دونوں طریقہ کار سے دنیا کی آبادی بڑے پیمانے پریکدم کم بھی ہو جاتی ہے اور الزام بھی کسی پر نہیں آتا۔ یہ دونوں طریقے کار افریقا و ایشیا میں بڑے پیمانے پر استعمال کیے جارہے ہیں۔ وائرس کا زیادہ استعمال افریقا میں ہے کیوں کہ وہاں کی آبادی کو جاہل قرار دے کر اس کا استعمال زیادہ آسان ہے۔ اب تیسرا طریقہ کار بچتا ہے۔ وہ ہے بڑے پیمانے پر نسل کشی۔ یہ وہ طریقہ ہے جو برما کی آبادی پر آزمایا جارہا ہے۔ اس پر بات ان شاء اللہ اگلے کالم میں۔ عالمی سازش کاروں کی ایک شیطانی عالمگیر حکومت بنانے کی سازش سے خود بھی ہشیار رہیے اور اپنے آس پاس والوں کو بھی خبردار رکھیے۔ ہشیار باش۔
No comments:
Post a Comment