Saturday, November 19, 2011

**JP** NEWS 19-11-2011




بھارت کو پسندیدہ قرار دینے کیخلاف جماعت اسلامی کا ملک گیر احتجاج ریلیاں اور مظاہری

لاہور/کراچی(نمائندہ جسارت+اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن کی اپیل پر بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دیے جانے کیخلاف ملک گیریوم احتجاج منایا گیا' علمائے کرام نے جمعہ کے خطبات میں حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس فیصلے سے باز رہنے کا مطالبہ کیا ' نماز جمعہ کے بعد صوبائی اور ضلعی صدر مقامات پر احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کیے گئے ۔ مظاہرین نے حکومت کے اس فیصلے کو بھارت کی بالادستی تسلیم کرنے اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو شدید نقصان پہنچانے کے مترادف قرا ر دیا اور مطالبہ کیا کہ بھارت جیسے ازلی دشمن کے ساتھ تجارت نہ کی جائے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قوم پاکستان کے جوہری اثاثوں کی طرف بڑھتے ہوئے یہود و ہنود کے ناپاک قدموں کو روکنے کے لیے اٹھ کھڑی ہو اور ایک بڑی تحریک کے ذریعے امریکا اور اس کے غلام حکمرانوں سے نجات حاصل کرے ورنہ غیرت و حمیت سے عاری حکمران کشمیر کی طرح پاکستان کی آزادی بھی تجارت کی نذر کردیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ دونوں ملکوں کے سیکرٹریز تجارت درآمدو برآمد ہونے والے مال کی فہرستیں مرتب کر چکے ہیں جبکہ وزیراعظم ابھی تک بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کے بارے میں قوم کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں ۔ عسکری قیادت کو اعتماد میں لے کر بھارت سے تجارت کرنے کے وزیراعظم کے بیان کے بعد فوجی قیادت کے لیے قوم کے سامنے اپنی پوزیشن واضح کرنا ضروری ہو گیاہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں ظلم و جبر کے ذریعے ہماری گردن کو جتنا زیادہ مروڑتا ہے ، ہمارے بے حس حکمران اسی قدر بھارت کے ساتھ پیار کی پینگیں بڑھاتے ہیں ۔ سید منور حسن نے کہاکہ سارک کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم نے ہمارے وزیراعظم پر غصہ اتارتے ہوئے دھمکی دی کہ ممبئی جیسے واقعات کا اعادہ نہیں ہوناچاہیے اور پاکستان اپنے ہاں دہشتگردوں پر قابو پائے لیکن پاکستان کی نمائندگی کرنے والے وزیراعظم دو ٹوک جواب دینے کے بجائے خاموشی سے واپس چلے آئے۔ بھارت نے سارک کانفرنس کو پوری منصوبہ بندی کے ساتھ پاکستان کے خلاف استعمال کیا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت توانائی کے شعبے میں کنگال کر کے صنعتیں بند اور مزدوروں کو بے روزگار کیا گیا ۔ دریں اثنا ملتان روڈ پر جماعت اسلامی لاہور کے زیر اہتمام بھارت کو تجارت کے لیے پسندیدہ ملک قرار دینے کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہاکہ وفاقی کابینہ کے اس فیصلے کو عوامی تائید حاصل نہیں ۔ ماضی میں کسی حکومت کو ایسے غیر مقبول فیصلے کرنے کی جرا


¿ت نہیں ہوئی۔ بھارت عالمی قوتوں کو اشتعال دلا کر پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو ختم کرنا چاہتاہے ۔ حکومت نے گزشتہ ساڑھے 3 برس میں عوام کو مسائل کی دلدل میں دھکیلنے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا ۔ اب وہ کشمیر کی تحریک آزادی کی پیٹھ میں چھرا گھونپ رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ امریکا بھارت کے ذریعے پاکستان اور چین کے گہرے مراسم کو ختم کرنا چاہتاہے ۔انہوںنے کہاکہ صدر پاکستان کے ایما پر پاکستانی سفیر کے ذریعے بھیجے گئے میمورنڈم کے معاملے کا سپریم کورٹ از خود نوٹس لے اس سے بڑھ کر کوئی غداری نہیں ہو سکتی،اس پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا یاجائے۔ مظاہرین سے امیرجماعت اسلامی لاہور امیر العظیم اور جنرل سیکرٹری ذکر اللہ مجاہد نے بھی خطاب کیا۔جماعت اسلامی اسلام آباد کے زیراہتمام نیشنل پریس کلب کے سامنے مظاہرہ ہوا ۔ امیر جماعت اسلامی اسلام آباد میاں محمد اسلم اور نائب امیر زبیر فاروق نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کو ایم ایف کا درجہ دینے کی مذمت کی ۔سکھر میں امیر جماعت اسلامی سندھ اسد اللہ بھٹو کی زیر قیادت مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی امیر اسد اللہ بھٹو نے حکومتی فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہبھارت کی جانب سے پاکستان کی سالمیت کے خلاف مذموم عزائم اور پاکستان دشمن کارروائیوں کے باوجود حکومت کی جانب سے اسے پسندیدہ قرار دیا جانا پاکستان کے قومی مفاد کے خلاف اقدام ہی، حکومت اسلام و پاکستان دشمن ممالک کی خوشنودی کے لیے ملک و قوم کے مفاد کے برخلاف چل رہی ہے ،قوم نے اس فیصلہ کو مسترد کردیا ہی، حکومت فی الفور فیصلہ واپس لے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے اتحادیوں کی حکومت امریکا اور بھارت اور اسرائیل کی خوشنودی کے لیے بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کے فیصلے کر رہی ہے ، یہ فیصلہ ملکی وقار اورقومی مفادات کے خلاف ہے۔حسین آگاہی چوک ملتان میں احتجاجی مظاہرہ ہوا جس سے امیر جماعت اسلامی ملتان افتخار چوہدری ، ڈاکٹر حفیظ انور اور ڈاکٹر اشرف علی عتیق نے خطاب کیا۔ پشاور پریس کلب کے باہر بھی احتجاجی مظاہرہ ہوا جس سے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل شبیر احمد خان ، امیر جماعت اسلامی پشاور بحراللہ ودیگر مقررین نے بھارت کونہایت پسندیدہ قرار دینے کی شدید مذمت کی ۔جماعت اسلامی بلوچستان کے تحت کوئٹہ اور دیگر اضلاع میں بھی ریلیاں اور مظاہرے کیے گئے ۔ علاوہ ازیںجماعت اسلامی کراچی کے تحت بعد نماز جمعہ جامع مسجد الاخوان نیو کراچی میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔احتجاجی مظاہرے سے ضلع وسطی کے امیر فاروق نعمت اللہ خان اور نیو کراچی کے امیر خالد صدیقی نے خطاب کیا۔ مظاہرے میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی جنہوں نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کے فیصلے کے خلاف نعرے درج تھے ۔


فوج سے خطرہ ہے' امریکا مدد کو دوڑی: مولن کے نام مبینہ خط سامنے آگیا

واشنگٹن(آئی این پی)اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد پاک فوج کے اقتدارپر قبضہ کرنے کے خدشات کی روک تھام اور تعاون کیلئے امریکی فوج کے سربراہ مائیک مولن کا لکھا گیاحساس میمومنظرعام پر آگیا جس میں فوج کی جانب سے جمہوری حکومت کو لاحق خطرات کا ذکر کرتے ہوئے مائیک مولن سے کہا گیا ہے کہ وہ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کوبراہ راست سخت اور فوری پیغام دیں،میمومیں امریکی مداخلت کے بدلے 6نکاتی پیشکش کی گئی ہے جس میں اسامہ بن لادن کومدد اور پناہ فراہم کرنیوالوں کا پتا چلانے کیلئے آزادانہ انکوائری ،القاعدہ ودہشت گردگروپوں کی باقی رہ جانے والی قیادت کیخلاف پاکستانی سرزمین پر امریکی فورسز کی کارروائی کی اجازت دینے ،پاکستانی ایٹمی اثاثوں کومزید شفاف بنانے ،آئی ایس آئی کے سیکشن "S"کوختم کرنے اور ممبئی حملوں کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی یقین دہانی شامل ہے۔جمعہ کو امریکی اخبار "واشنگٹن پوسٹ "نے امریکی فوج کے سربراہ مائیک مولن کو لکھا گیا حساس اور پاکستان میں ہلچل مچانے والا میموشائع کیا ہے تاہم یہ تصدیق نہیں کی جا سکتی کہ کیا یہ وہی میمو ہے جس کی مائیک مولن نے اپنے ترجمان گیٹن جان کیری کے ذریعے موصول ہونے کی تصدیق کی ہے۔ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی امریکی افواج کے آپریشن میں ہلاکت کے بعد لکھے گئے اس میمو میں پاکستان کی جمہوری حکومت کو ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے لاحق خطرات کا ذکر ہے۔ اس میمو میں کہا گیا ہے کہ صدر آصف علی زرداری ان الزامات کے بارے میں ایک آزادانہ انکوائری کا حکم دیں گے کہ پاکستان نے اسامہ بن لادن اور القاعدہ کے دیگر سینئر رہنماوں کو پناہ دی اور مدد کی پیشکش کی۔ وائٹ ہاوس نئی سیکورٹی ٹیم کیلئے آزادتفتیش کاروں کے نام تجویز کر سکتا ہے' یہ انکوائری احتساب کرنے کے قابل اور آزاد ہو گی اور ایسے نتائج تلاش کرے گی جو امریکی حکومت اور عوام کے لیے قابل قبول ہوں' ایسے لوگوں کی تفصیل ہو گی جنہوں نے القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن کو مدد دی یا پناہ دی اور جو حکومت پاکستان کے بااثر حلقے سے قریب ہو، اسامہ بن لادن کمیشن اسامہ سے تعلق رکھنے والے سرکاری اور ایجنسیوں کے اہلکاروں کیخلاف کارروائی کرکے فوری نتائج دے گا۔ نئی قومی سیکورٹی ٹیم پاکستانی سرزمین پر باقی رہ جانے والی القاعدہ یا دیگر متعلقہ گروپوں کی لیڈرشپ کو حوالے کیے جانے کی پالیسی نافذ کرے گی۔ان رہنماوں میں ایمن الظواہری، ملاعمر اور سراج الدین حقانی شامل ہیں یا امریکی ملٹری فورسز کو ان افراد کو پاکستانی سرزمین پر گرفتار یا ہلاک کرنے کے لیے فوری آپریشن کا گرین سگنل دیا جائے گا۔ میمو میں کہا گیا ہے کہ یہ کھلی اجازت دینا سیاسی خطرہ کے بغیرہ نہیں مگر یہ ہماری سرزمین سے برے عناصر کا خاتمہ کرنے کے ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے 'اس عزم کو سویلین قیادت کی بھی حمایت حاصل ہو گی اور یقین دلاتے ہیں کہ اس سلسلے میں ضروری مدد بھی فرہم کی جائے گی۔ میمومیں کہا گیا ہے کہ ملٹری انٹیلی جنس اسٹیبلشمنٹ کو آپ کے اسٹیلتھ طیارووں کے پاکستانی حدود میں داخل ہونے اور نکل جانے کی صلاحیتوں کے بارے میں خوف ہے کہ پاکستان کے ایٹمی نثاثے ان کاجائز نشانہ ہیں۔میمومیں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکومت مکمل تعاون کے لیے تیار ہے ' ابتدائی طور پر سویلین قیادت مگر بعد میں تینوں قوتوں کا مرکز ہو گی' ایٹمی پروگرام کے لیے قابل قبول منظم فریم ورک تیار کرنے کے لیے یہ پیشکش کی ابتداءہے۔میمو میں کہا گیا ہے کہ ہم ان خیالات پر عمل کرنے کے لیے تیار ہیں جو پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو مزید شفاف بنانی، نئی قومی سیکورٹی ٹیم آئی ایس آئی کے اس سیکشن"S" کو ختم کر دے گی جس کے تحت طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے ساتھ تعلقات استوار ہیں جس کے بعد افغانستان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات ڈرامائی طور پر بہتر ہوں گے' ہم نئی قومی سیکورٹی ٹیم کی رہنمائی میں بھارت کی حکومت کے ساتھ 2008ءکے ممبئی حملوں کے تمام ذمہ داروں کا احتساب کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں چاہے وہ ذمہ دار حکومت میں ہوں یا حکومت سے باہر ہوں۔واضح رہے کہ حسین حقانی نے استعفے کی پیشکش ان کے اوپر لگنے والے اس الزام کے پس منظر میں کی ہے کہ انہوں نے اس سال مئی میں پاکستان میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے ایک ہفتے بعد اس وقت کے امریکی افواج کے سربراہ جنرل مائک مولن کو ایک میمو بھجوایا تھاجس کے بارے میں امریکی اخبارکا دعویٰ ہے کہ یہ وہی میموہے جو مائیک مولن کو بھجوایاگیا تھا اور جس میں پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے اپنی حکومت کا تختہ الٹنے کے کسی ممکنہ فوجی اقدام کے خلاف امریکہ سے مدد طلب کی تھی،پاکستان کی حکومت، ایوان صدر اور وزارت خارجہ پہلے ہی ان الزامات کی تردید کر چکی ہے۔پاکستانی نژاد امریکی کاروباری شخصیت منصور اعجاز نے گزشتہ ماہ برطانوی اخبارفنانشل ٹائمز میں شائع ہونے والے اپنے کالم میں دعویٰ کیا تھا کہ ایک اعلیٰ پاکستانی سفارت کار نے ان سے فون کر کے کہا تھا کہ صدر زرداری وائٹ ہاس تک یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں۔منصور اعجاز کے بقول دو مئی کو ایبٹ آباد میں خفیہ امریکی آپریشن میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد پاکستانی صدر کو خدشہ تھا کہ فوج ان کی حکومت کا تختہ الٹ دے گی اس لئے انہوں نے اوباما انتظامیہ سے مدد طلب کی تھی۔اگرچہ منصور اعجاز نے اپنے مضمون میں سفارت کار کا نام نہیں بتایا ہے لیکن پاکستان کے ذرائع ابلاغ یہ تاثر دے رہے ہیں کہ صدر زرداری کے مبینہ خط کو امریکی حکام تک پہنچانے میں مرکزی کردار حسین حقانی نے ادا کیا ہے۔منصوراعجاز کے مطابق یہ پیغام سفارتکارکے ذریعے ملک کی اہم شخصیت کی جانب سے دیا گیاتھا اس حوالے سے ان کے اور سفارتکار کے درمیان 36پیغامات کا تبادلہ ہواتھا جن میں بلیک بیری ،ایس ایم ایس اور ای میل پیغامات شامل تھے ،پھرایک خط ترتیب دیا گیا تھا جومبینہ طور پر اس وقت امریکی فوج کے سربراہ مائیک مولن کو پہنچایاگیا تھا ۔ماہرین کے مطابق کچھ عرصہ قبل امریکی میڈیامیں پاک فوج اورآئی ایس آئی کے بارے میں کئی رپورٹس شائع ہوئیں ،ماہرین کے مطابق ہوسکتاہے کہ امریکی میڈیاکی مہم کا اس خط سے تعلق ہو۔


گاڑیوں میں CNGکے استعمال پر ایک سال کیلئے پابندی پر غور

اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل سینیٹر ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ حکومت پبلک ٹرانسپورٹ کے علاوہ تمام گاڑیوں میں سی این جی کے استعمال پر آئندہ ایک سال کے دوران پابندی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے ' سی این جی کٹس اور سی این جی والی گاڑیوں کی درآمد پر پابندی کیلئے سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھجوا دی ہے 'آئندہ اجلاس میں اس پر فیصلہ ہو گا' قومی اسمبلی اور سینیٹ سے پیٹرولیم لیوی اور گیس انفرااسٹرکچر سرچارج بل کی منظوری خوش آئند اقدام ہے۔وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے پیٹرولیم لیوی اور گیس انفرااسٹرکچر سرچارج بل کی منظوری خوش آئند اقدام ہے اس سے حکومت کو 94 ارب روپے سالانہ ریونیو حاصل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال سے ملک میں گیس کی قلت نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ یوریا کھاد کی قلت اور قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے وزارت خزانہ اور وزارت صنعت و پیداوار کی بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیس لوڈ مینجمنٹ شیڈول پر عمل درآمد ہر صورت یقینی بنایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایران ترکمانستان سے گیس 2013ءمیں آنا شروع ہو جائے گی جس سے ملکی توانائی پوری کرنے میں مدد ملے گی۔



طلباءو طالبات میں شیشہ اور سیگریٹ کا استعمال بڑھ رہا ہے

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)پاکستان سمیت دنیا بھر میں سالانہ ایک لاکھ سے زائد افراد سگریٹ نوشی اور دیگر تمباکو والی اشیاءاستعمال کرنے کی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے دنیا بھر کے ائرپورٹ،ریلوئے اسٹیشن،ہوٹل، پیزاہاٹ، اسپتالوں سمیت جگہوںپر سگریٹ پینا منع ہے لیکن ملک میں اس پر کوئی پابندی نہیں ہے جس کی وجہ سے آئندہ چند سال کے دوران نوجوان نسل بھی دل،سانس،پھپھڑے سمیت دیگر بیماریوںمیں ہوجائیں گے۔یہ بات آغاخان اسپتال میں چیسٹ فزیشن پروفیسر جاوید خان نے ہیلتھ ایورنس سوسائٹی کے تعاون سے کراچی کے مقامی جیم خانہ میں سی او پی ڈی کے عالمی دن کی حوالے سے منعقدہ آگاہی سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوںنے کہا کہ کراچی شہر میں گزشتہ دو سال کے دوران3سو فیصد گاڑیوں میں اضافہ ہواہے جبکہ کشیدہ حالات کی وجہ سے سڑکوں پر ٹائر جلانے کی وجہ سے فضائی آلودگی اور دمہ و سانس کی بیماریوں میں بھی اضافہ ہواہے۔انہوںنے کہا کہ کراچی کے کالجوں میں بھی اب لڑکے اور لڑکیاں شیشہ اور سگریٹ استعمال کررہے ہیں جوکہ انتہائی خطر ناک ہے۔ان کا کہناتھاکہ حکومت کوچاہے کہ وہ تمباکو نوشی پر پابند لگاکر عوام کی زندگیاں بچائے۔ سوشل ورکر صدائے لیاری ناشیہ احمد گبول نے کہا کہ لیاری میں آپریشن کی ہدایت کرنے والے حکومتی ارکان کو چاہئے کہ وہ لیاری سمیت دیگر علاقوں میں میں قائم نشے کے اڈی،پان ،گٹکہ،چونا،چھالیہ،کرسٹل سمیت دیگر ذہریلہ مادہ بنانے والوں کے خلاف آپریشن کریں تاکہ علاقے کی خواتین ،مرد اور بچوں کو منہ کے کینسر،پھیپھڑوں کے کینسر سمیت دیگر مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے سے بچائیں۔ناشیہ گبول نے کہاکہ لیاری کے کی ہر گلی محلے میں گٹکے اور دیگر ذہریلے کیمکلز والی اشیاءبنائی جارہی ہیںجس کی وجہ سے ہماری آنے والی نسلیں یعنی کے چھوٹے بچے اس کاشکار ہورہے ہیں۔

--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "JoinPakistan" group.
You all are invited to come and share your information with other group members.
To post to this group, send email to joinpakistan@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com.pk/group/joinpakistan?hl=en?hl=en
You can also visit our blog site : www.joinpakistan.blogspot.com &
on facebook http://www.facebook.com/pages/Join-Pakistan/125610937483197

No comments:

Post a Comment