Saturday, November 19, 2011

**JP** Bhalwal Qabar Kushaie

>


Salam 
قتل یا حادثہ ۔۔۔
جوڈیشل مجسٹریٹ بھلوال نے مبینہ مقتولہ طاہرہ بتول کی قبر کشائی کے احکامات جاری کر دیئے

قتل یا حادثہ جوڈیشل مجسٹریٹ بھلوال نے متوفیہ خاتون کی قبر کشائی کے احکامات جاری کر دیئے۔ قبر کشائی 26 نومبر کو ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق نسیم کالونی جوہرآباد کے رہائشی صوبیدار (ر) صادق حسین کی بیٹی طاہرہ بتول کی شادی تقریباً پانچ سال قبل ظہورحیات کالونی بھلوال کے رہائشی ظفر حسین ولد گل محمد کے ساتھ ہوئی تھی ، شادی کے فوراً بعد میاں بیوی کے مابین ناچاقی شروع ہوگئی اور گھریلو جھگڑوں کا  لا متناعی سلسلہ شروع ہو گیا ، کچھ عرصہ قبل لوکل مصالحتی کونسل نے میاں بیوی کے مابین صلح کرائی تھی، گزشتہ ماہ 9  اکتوبر کو صوبیدار صادق حسین کو ٹیلی فون پر اطلاع دی گئی کہ اس کی بیٹی ٹریفک حادثہ میں جان بحق ہوگئی ہے،صوبیدار صادق حسین اپنے اہل خانہ کے ہمراہ بھلوال پہنچا اوراپنی بیٹی کی ناگہانی موت کو رضائے الٰہی سمجھتے ہوئے نہ صر ف متوفیہ کی آخری رسومات میں شرکت کی بلکہ تدفین و تکفین کے جملہ اخراجات بھی ادا کیے ۔ لیکن بھلوال سے واپس جوہرآباد واپس جاتے ہوئے جب اس نے مبینہ حادثہ کی جگہ کا معائنہ کیا تو  اس کے دل میں متوفیہ کے سسرال والوں کی جانب سے دئیے جانے والے بیان کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا ہوگئے ۔اس نے جائے حادثہ سے ملحقہ علاقہ کے مکینوں سے اس مبینہ حادثہ کی معلومات حاصل کیں تو ایک ٹیکسی ڈرائیور سمیت متعدد عینی شاہدوں نے انکشاف کیا کہ یہ قتل کی واردات ہے جسے حادثے کا رنگ دیا جارہا ہے ، عینی شاہدوں کے مطابق دونوں میاں بیوی موٹر سائیکل پر آپس میں جھگڑتے ہوئے جا رہے تھے کہ مبینہ ملزم ظفر حسین نے غصے کی حالت میں موٹر سائیکل روک کر اپنی بیوی کو اتار دیا اور وہ روتی ہوئی پیدل چل پڑی اور دوران ملزم نے قریب پڑی ہوئی اینٹ اٹھا کر اس کے سر کے عقبی حصے میں دے ماری جس کے نتیجہ میں اس کا سر پھٹ گیا ، ملزم نے اسے بے ہوشی کی حالت میں موٹر سائیکل پر اپنے آگے بٹھایا اور سست ر فتاری سے موٹر سائیکل چلاتا ہوا آگے بڑھ گیا ، تقریباً ایک کلومیٹر دور اس نے موٹر سائیکل سڑک کے کنارے گرادیا اور قتل کی اس سنگین واردات کو حادثہ کا رنگ دینے کی کوشش کی۔ مبینہ حادثہ کی جگہ مقامی آبادی کے مکینوں اور راہگیروں کا ایک جم غفیر اکٹھا ہو گیا لیکن ملزم نے نہ ہی کسی کو اس کے نزدیک جانے دیا اور نہ ہی اسے ہسپتال پہچانے کی کوشش کیاور مسماة طاہرہ تقریباً ایک گھنٹا بے ہوشی کی حالت میں موت و حیات کی کش مکش میں مبتلا رہی، موقع پر موجود مردو خواتین کے دبائو پر اسے ایک گھنٹا بعد ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ طبی امداد ملنے سے پہلے ہی دم توڑ گئی ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ملزم نے نہ تو اس حادثہ کی پولیس کو اطلاع دی اور نہ ہی ہسپتال سے باقاعدہ ڈیٹھ سرٹیفیکیٹ حاصل کیا ، اس مبینہ قتل کے انکشاف کے بعد صوبیدار صادق حسین نے مقامی پولیس سے رابطہ کیا تو نے یہ کہتے ہوئے اسے واپس کر دیا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بغیر مقدمہ قتل کا اندراج ممکن نہیں ، جس کے بعد انہوں نے مقامی عدالت میں مبینہ مقتولہ کی قبر کشائی کے لیے درخواست دی تھی جس کی روشنی میں فاضل عدالت نے قبر کشائی اورپوسٹ مارٹم کے احکامات جاری کیے ہیں۔         




--
Rizwan Ahmed Sagar
Bhalwal(Sargodha)
03458650886/03006002886
Email.sagarsadidi@gmail.com

--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "JoinPakistan" group.
You all are invited to come and share your information with other group members.
To post to this group, send email to joinpakistan@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com.pk/group/joinpakistan?hl=en?hl=en
You can also visit our blog site : www.joinpakistan.blogspot.com &
on facebook http://www.facebook.com/pages/Join-Pakistan/125610937483197

No comments:

Post a Comment