جماعت اسلامی نے فاٹا ' پاٹا کیلئے سول پاور ریگولیشن مسترد کردیا
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن نے فاٹا اور پاٹا کیلئے "سول پاو رریگولیشن" کا اجرا آئین کے عطا کردہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور فاٹا میں ماورائے عدالت قتل عام کا لائسنس دینے کے مترادف قرار دیتے ہوئے اس کو واپس لینے کا مطالبہ کیاہے ۔منصورہ سے جاری کردہ اپنے بیان میں سید منورحسن نے کہا کہ قبائلی عوام گزشتہ سو سال سے ایف سی آر کے انتہائی ظالمانہ قوانین کے تحت مصیبت کی زندگی گزار رہے ہیں۔ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے قومی اسمبلی سے اپنے پہلے خطاب میں ایف سی آر کے خاتمے کا اعلان کیا تھا، اس کے بعد صدر آصف زرداری نے اگست 2009ءمیں ایف سی آر میں اصلاحات کا اعلان کیا تھا۔ پیپلزپارٹی کی حکومت نے اپنے وعدوں پر عمل کرنے کے بجائے اے این پی کے ساتھ ملی بھگت کر کے سول پاور ریگولیشن جاری کردیا ہے جو ایف سی آر سے زیادہ خطرناک اور ظالمانہ ہے۔ فاٹا کے اسی لاکھ عوام ایف سی آر میں اصلاحات کی آس لگائے بیٹھے تھے لیکن اس قانون کے ذریعے گریڈ18کے ایک افسر کو عوام کی جان و مال کے ساتھ کھیلنے کا لائسنس دے دیا گیا ہے۔اس قانون کے ذریعے پولیٹیکل ایجنٹ کو پھانسی دینی، عمر قید کی سزا سنانے اور بھاری جرمانے عائد کرنے کا اختیار مل گیا ہی، یہ اختیارات تو اسے ایف سی آر کے تحت بھی حاصل نہیں تھے۔اس ظالمانہ قانون کو جاری کرکے حکومت نے آئین اور عوامی امنگوں کی خلاف ورزی کی ہی، اس ظالمانہ قانون کے نتیجے میں فاٹا اور پاٹا میں امن آنے کے بجائے مزید انتشار پیدا ہوگا۔فاٹا اور پاٹا میں ماورائے عدالت قتل عام جاری ہی، حکومت نے اس قانون کے ذریعے اس کو چھپانے اور اس طرح کی کارروائیوں کو قانونی شکل دینے کی کوشش کی ہے۔یہ قانون فاٹا اور پاٹا کے عوام کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔دریں اثنا مرکزی مجلس شوریٰ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید منور حسن نے کہاہے کہ اس وقت ملک کے اندر بے یقینی کی صورتحال ہے ۔ موجودہ حکومت کو ساڑھے 3سال کا عرصہ گزر گیاہے ۔ عوام کے دکھوں اور مسائل میں اضافہ ہواہے ۔ ان کے عوام سے کیے گئے وعدے فریب ثابت ہوئے ہیں ۔ حکمران اپنے مفادات کی سیاست کر رہے ہیں ۔ انہیں عوامی مسائل اور ان کی پریشانیوں سے کوئی دلچسپی نہیں ۔ ملک کی سا لمیت داو پر لگی ہے ۔ قومی عزت و وقار اور آزادی ڈالروں کے عوض بیچ دی گئی ہے ۔ موجودہ جمہوری حکومت میں پرویز مشرف سے زیادہ امریکی مفادات کا تحفظ کیا جارہاہے ، یہ سب کچھ این آر او کا شاخسانہ ہے ۔ پارلیمانی نظام جمہوریت میں مضبوط اپوزیشن ہی حکومت پر دباو ڈال سکتی ہے لیکن مفاہمت کی پالیسی میں حکمرانوں کا فائدہ ہی فائدہ ہے ۔ مفاہمت کی پالیسی کے نام پر ملک کوساڑھے 3 سال تک بری طرح لوٹا گیا۔ حکمرانوں کے بیرون ملک اثاثوں میں تو اضافہ ہوا ہے لیکن عوام کنگال ہو گئے ہیں ۔ ملک کی آدھی آبادی خط غربت سے بھی نیچے زندگی گزار رہی ہے ۔ |
رواں سال قرضوں کی ادائیگی میں 29ارب روپے سود ادا کیاگیا
اسلام آباد(آن لائن) رواں مالی سال728ارب روپے کاقرضہ اتارا گیا ہے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ رواں مالی سال قرضوں کی ادائیگیوں کے لیی29 ارب روپے اضافی خرچ کرنا پڑے۔ ذرائع کے مطابق رواں مالی سال شرح سود میں اضافے کی وجہ سی29ارب روپے اضافی دینا پڑے۔ رواں مالی سال قرضوں اور سود کی ادائیگی کے لیی699 ارب روپے مختص تھے تاہم728 ارب روپے دینا پڑے۔ ذرائع کے مطابق رواں مالی سال654 ارب روپے مقامی بینکوں کے قرضے ادا کرنے پر خرچ کیے گئے۔74 ارب روپے کا غیرملکی قرضہ اتاراگیا |
اندرونی مسائل میں گھرا پاکستان مسئلہ کشمیر چھوڑ دے گا 'منموہن
نئی دہلی (آن لائن/مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے کہا ہے کہ امید ہے کہ پاکستان مسئلہ کشمیر چھوڑ دے گا،اسلام آباد اندورنی مسائل میں گھرا ہوا ہے ، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کے اقدامات تسلی بخش نہیں ،س دہشت گردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال نہیں ہونا چاہیی، لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسے دہشت گرد گروپ آئی ایس آئی کی شاخیں ہیں۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق اپنی رہائش گاہ پر سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نیپنے دورہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف کے ٹھوس اقدام سے مشروط کردیا ۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف اسلام آباد کے اقدامات سے مطمئن نہیں، حقانی نیٹ ورک کی سرگرمیوں پر نئی دہلی کو تشویش ہی،اسلام آباد کو واضح کارروائی کرنی ہوگی۔بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ دورہ پاکستان سے قبل کوئی ٹھوس پیش رفت ہونی چاہیے تاہم شدت پسندوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کے لیے پڑوسی ملک کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے ہوں گے۔من موہن نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کو اندرونی مسائل درپیش ہیں اور مجھے امید ہے وہ مسئلہ کشمیر چھوڑ دے گا۔بھارتی وزیراعظم نے اپنے روایتی حریف ملک میں مستحکم جمہوری حکومت کو ملکی مفاد میں قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت انتہائی غیر یقینی ہمسائیگی اور غیر یقینی عالمی اقتصادی ماحول میں رہ رہاہے۔ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کے اقدامات غیر تسلی بخش ہیں تاہم بھارت کو پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف اقدامات پر نظر رکھنا ہوگی انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو کبھی ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال نہیں ہونا چاہیے لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسے دہشت گرد گروپ آئی ایس آئی کی شاخیں ہیں دورہ پاکستان کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اس کے خواہاں ہیں لیکن دورہ کیلئے ضروری ہے کہ کچھ ٹھوس نتائج بھی برآمد ہونے چاہئیں ۔ |
گھریلو صارفین پر گیس بم حملہ کی تیاری' قیمت میں 15فیصد اضافے کا فیصلہ
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/ثناءنیوز) وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے کہاہے کہ گھریلوصارفین کیلئے گیس 10 سے 15 فی صد اور انڈسٹری کے لیے 15 سے 20 فیصدمہنگی کی جائے گی۔ کھاد فیکٹریوں کے لیے گیس کی قیمت میں 100 فیصد اضافے جبکہ سندھ میں بھی انڈسٹری اورسی این جی اسٹیشن کوگیس کی فراہمی 2دن بندرکھنے کی تجاویززیرغورہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت میں ڈاکٹرعاصم کاکہناتھاکہ سندھ میں گیس فراہمی کی بندش سے متعلق حتمی فیصلہ کل ای سی سی کے اجلاس میں کیاجائے گا۔انہوں نے بتایاکہ گھریلوصارفین کیلئے گیس 10 سے 15 فی صد اور انڈسٹری کے لیے 15 سے 20 فیصدمہنگی کی جائے گی۔ڈاکٹرعاصم کاکہناتھاکہ وہ 4آئی پی پیز کو گیس کی فراہمی کے خلاف ہیں ، جن میں سیفائر، ہلمور، سیف پیٹرولیم اور اورینٹ شامل ہیں ، ان کے ساتھ گیس کی فراہمی کا معاہدہ کل ختم ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کو یومیہ 200 ملین مکعب فٹ گیس فراہم کی جائے گی۔ ادھروزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے وزارت پیٹرولیم و مصنوعات کو گیس لوڈ مینجمنٹ کا پلان تیار کر کے فوری طور پر اس کے اعلان کی ہدایت کر دی ہے۔ گیس و پیٹرولیم مصنوعات کی ضروریات کو پورا کر نے کے لیے آئندہ 2سال کی مربوط حکمت عملی وضع کر نے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعظم نے ہدایات وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم کو ملاقات کے دوران جاری کیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ملک میں بجلی و گیس کی دستیابی کے لیے تمام آپشنز کو بروئے کار لا رہی ہے ۔اس موقع پر وزیر پیٹرولیم نے وزیر اعظم کو ایل این جی ٹرمینل کے قیام میں پیش رفت سے بھی آگاہ کیا ۔ ملاقات کے دوران گیس کی قیمتوں کے تعین سے متعلق طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر اعظم کو اپنے حالیہ دورہ ایران کے بارے میں آگاہ کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے ایران اپنے حصے کی 11 سو کلو میٹر گیس پائپ لائن بچھا چکا ہے' 9 مئی سے پاکستان میں بھی گیس پائپ لائن بچھانے کا کام جاری ہے ۔ |
بجلی فراہمی کیلئے آنے والا ترکی کاپاور ہاوس 7 ماہ سے غیر فعال
کراچی(اسٹاف رپورٹر/منور پیرزادہ)پاکستان کو بجلی فراہم کرنے کے لیے آنے والا ترکش بحری جہاز KAY BEY پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی (پیپکو)کی عدم دلچسپی کے سبب پچھلے 7ماہ سے غیر فعال ہے' یومیہ 231.8میگاواٹ بجلی فوری فراہم کرنے کے لیے تیار ترکش جہاز سے نیشنل گرڈ 9میگاواٹ بجلی فری حاصل کررہاہے'3برس کے معاہدے پر نومبر 2010ءمیں آنے والا ترکش جہاز کورنگی تھرمل پاور ہاوس کے قریب ابراہیم حیدری کی جانب سمندری حدود میں کھڑا ہے جہاں جہاز کی سیکورٹی کی ذمہ داری سے حکومت دستبردار ہوچکی ہے'کمپنی نے جہاز کی سیکورٹی کے لیے 3لانچوں کو سیکورٹی پر تعینات کررکھا ہے '30سے زائد عملے پر مشتمل جہاز میں 2ٹربائن اور تیل ذخیرہ کرنے کے لیے وسیع ٹینک موجود ہیں' ترکش جہاز سے معاہدے کے تحت حکومت بجلی پیدا کرنے کے لیے جہاز کو تیل فراہم کرے گی اور پیداشدہ بجلی 5.9پریونٹ کے حساب سے خریدی جانی ہے' بجلی کی سپلائی نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کو ہونی تھی جہاں سے ملک کی مختلف پاور کمپنیوں کو بجلی تقسیم کی جاتی'لیکن پیپکو نے کسی بھی قسم کی پیش رفت کا سلسلہ شروع نہیں کیاہے' پاور سپلائی کا بحری جہاز اپنی ضرورت کے لیے 15میگاواٹ بجلی پیدا کررہا ہے۔ ترکش پاور سپلائی کے لیے آنے والے بحری جہاز کے انتظامی افسر کاکہنا ہے کہ ہمارے پاور پلانٹ بجلی فراہم کرنے کے لیے فوری تیار ہیں بجلی سپلائی کی ڈیمانڈ ہونے پر ہمارے آپریشن نظام سے بجلی کی پیداوار فوری شروع کردی جائے گی،مگر حکومت کی جانب سے ایل سی نہیں کھولی جارہی اور نہہی بجلی کی پیداوار کے لیے تیل فراہم کیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ کے ای ایس سی انتظامیہ ابراج گروپ کی جانب سے بجلی کے 4پیداواری یونٹ کو جان بوجھ کر بند کردینے سے 200میگاواٹ کا شارٹ فال ہوا ہے'حکومت اور نجی اداروں نے جان بوجھ کر کراچی سمیت ملک بھر میں بجلی کا بحران پیدا کررکھا ہے |
قرآن نے ہر ایک کو عزت واحترام بخشا ہے'مولانا عطاءاللہ
کراچی(پ ر)معروف عالم دین مولانا عطاءاللہ نے کوثر ٹاون ملیر میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ہفت روزہ قرآن وسنت کورس کے شرکاءکو لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور قرآن نے ہر ایک کو عزت واحترام بخشا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوشگوار خانگی زندگی کے لیے حجاب کے کلچر کو عام کرنے کی ضرورت ہے اور ساس بہو کے جھگڑے سے صرف2فرد ہی نہیں بلکہ دو خاندان متاثر ہوتے ہیں۔ اس میں احتیاط کی ضرورت ہے۔ بہو ساس کو ماں اور ساس بہو کو بیٹی کی طرح برتاو کرے اسی میں گھر کا سکھ وچین اور روزی میں برکت وخوشحالی کا راستہ ہے۔ 2جولائی کو اختتامی پروگرام سے جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ خصوصی خطاب کریں گے۔ مقامی امیر وسیم مرزا نے مردوخواتین سے شرکت کی درخواست کی ہے۔ |
کرپشن کے باعث پاکستان اسٹیل تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا، ٹاپس
کراچی ( پ ر)پاکستان اسٹیل میں گزشتہ تین سالوں سے جاری کرپشن نے ادارے کو بد ترین انتظامی مالی اور پیدواری بحران سے دوچار کردیا ہے جس کے سبب ادارے اور اس کے ملازمین کا مستقبل مخدوش سے مخدوش تر ہوتا جارہا ہے مگر اس تمام تر صورتحال کے باوجود ارباب اختیار کی جانب سے سنجیدہ کوشش کی بجائے ادارے کو گزشتہ ایک سال سے ایڈہاک ازم کی بنیادوں پر اسی انتظامیہ کے ذریعہ چلایا جارہا ہے جس کے بیشتر افسران نے ادارے کونقصان پہنچانے والے اور کرپشن میںملوث اعلی عہدیداروں کی کاسہ لیسی کی اورہاتھ مضبوط کئے ہیں ۔ اس تشویش کااظہار " دی آرگنائزیشن آف پاکستان اسٹیل آفیسرز (ٹاپس)" کی مینجنگ کمیٹی کے اجلاس میں شرکاءنے کیا جس کی صدارت صدر خان حبیب آفریدی نے کی ۔ اجلاس میں مزید اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ انتظامیہ کے تمام اعلی عہدیداران قائم مقام کی حیثیت سے کام کررہے ہیں ۔ مل شدید بد انتظامی کا شکار ہے جب کہ قائم مقام چیف ایگزیکٹیو آفیسرز کی جانب سے مل کی مالی و انتظامی صورتحال کو بہتر بنانے کی کوئی سنجیدہ کوشش نظر نہیں آتی ۔ بیشتر انتظامی فیصلے اور ٹرانسفر پوسٹنگ سی بی اے کے دباو میں کئے جارہے ہیں ۔ افسران کے معاملات بھی مکمل طورپر سی بی اے کے کنٹرول میں ہیں ' 2008ءکے سی بی اے معاہدے کے نتیجے میں افسران کی مالی مراعات اوردیگر سہولیات میں کمی کا آج تک ازالہ نہیں کیا جاسکا ہے ' جس سے افسران کی مایوسی اور بے چینی میں روز افزوں اضافہ ہوتا جارہاہے ۔ ٹاپس کی متعدد تحریری و زبانی توجہ دلانے کے باوجود ان زیادتیوں کے ازالے کے اقدامات کرنے کے بجائے مالی بحران کا رونا رویا جاتا ہے جب کہ اسی دوران اربوں روپے کے پیکج پر مشتمل سی بی اے معاہدے کو حتمی شکل دی جارہی ہے ۔ پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ کی نااہلی اوریکطرفہ فیصلوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دی آرگنائزیشن آف پاکستان اسٹیل آفیسرز ٹاپس کی مینجنگ کمیٹی کے ارکان نے مطالبہ کیا ہے کہ نئے سی بی اے معاہدے سے قبل 2008 کے سی بی اے معاہدے کے نتیجے میں افسران کی کم ہونے والی تمام مالی مراعات اور سہولیات بالخصوص ہاوس رینٹ میں اضافہ ' گراس گریجویٹی کی ادائیگی 'شفٹ الاونس میں اضافہ بورڈ آف ڈائریکٹر کے فیصلے کے تحت 21 سال کی بنیاد پر ترقی ' گلشن حدید فیز تھرڈ کے ترقیاتی کام اور فیز فور کے اجراءوغیرہ جیسے اہم امور پر عمل درآمدکیا جائے اور ادارے کو مالی و انتظامی بحران سے نکالنے کیلئے سنجیدہ اور آزادانہ فیصلے کئے جائیں۔ |
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "JoinPakistan" group.
You all are invited to come and share your information with other group members.
To post to this group, send email to joinpakistan@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com.pk/group/joinpakistan?hl=en?hl=en
You can also visit our blog site : www.joinpakistan.blogspot.com &
on facebook http://www.facebook.com/pages/Join-Pakistan/125610937483197
No comments:
Post a Comment